تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

احسان اللہ احسان کو معافی نہیں ملے گی، پاک فوج

راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجرجنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ خیبر 4 آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے آپریشن رد الفساد میں پیشرفت، آپریشن خیبر-4 کی تکمیل، ارفع کریم ٹاور دھماکے، راجہ مسجد حملے کے ملزمان کے اعترافی بیانات اور ملکی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور صحافیوں کے سوالات کے جوبات دیئے۔

آپریشن خیبر-4


میجر جنرل آصف غفور نے خیبر 4 آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن 15 جولائی کو شروع کیا گیا جس  کے لیے ٹیکنیکل وسائل کا استعمال کیا گیا، دہشت گردوں کی ہر حرکت پر نظر رکھی گئی اور آپریشن کو بہترین انداز میں مکمل کیا گیا تاہم کلیئرنس کا عمل جاری ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ خیبر 4 آپریشن مشکل تھا جس میں 2 جوان شہید اور 6 زخمی ہوئے جب کہ آپریشن میں 52 دہشت گرد مارے گئے اور 5 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ خیبر ایجنسی میں 91 چیک پوسٹیں قائم کر دی گئی ہیں۔ چیک پوسٹوں پر سامان کی ترسیل کا عمل جاری ہے جبکہ راجگال اورشوال میں بھی زمینی اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں۔

میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ آپریشن شروع کرنے سے قبل افغان فورسز سے کوآرڈینیشن کی تھی۔ افغان فورسز نے بارڈر کراس موومنٹ کو فالو کیا۔ آپریشن کے دوران 23 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیے گئے۔

فاٹا اصلاحات کے حامی ہیں 


ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ فاٹا اصلاحات فاٹا کی تعمیر نو اور پائیدار ترقی کے لیے بہت ضروری ہے جو کل ہو جانی چایئے تھی لیکن بدقستمی سے ایسا نہیں ہوسکا جب کہ اس حوالے پاک فوج نے اپنی سفارشات دے رکھی ہیں

انہوں نے کہا کہ پاک فوج نےایساکبھی نہیں کہاکہ فاٹااصلاحات نہیں ہونی چاہیےتھی ایسا تاثر دینے والے غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں، حقیقت حال یہ ہے کہ پاک فوج کی جانب سے مختلف پروجیکٹس پر تیزی سے کام جاری ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے فاٹا میں جاری ترقیاتی کاموں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے مطابق فاٹا میں 266 واٹر اسکیمیں بنائی گئی ہیں ، 147 پرائمری اسکول،17 صحت کے مراکز، 67 مارکیٹس اور 27 مساجد بھی تعمیر کی گئی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 95 فیصد آپریشن سے متاثرین اب واپس اپنے گھروں کو جا چکے ہیں جہاں یہ  آئی ڈی پیز معمولاتِ زندگی انجام دے رہے ہیں اور علاقے سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے اہنا کردار ادا کرہے ہیں۔


ارفع کریم دھماکے کے ٹارگٹ وزیراعلیٰ پنجاب تھے، منصوبہ ساز گرفتار

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ارفع کریم دھماکے کا مقصد وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو ٹارگٹ کرنا تھا لیکن خوش قسمتی وزیراعلیٰ کا دورہ عین وقت پر تبدیل کردیا گیا تھا جس کے باعث دہشت گردوں کا منصوبہ ناکام رہا۔

   ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ارفع کریم دھماکے کے منصوبہ ساز کرنے والے دہشت گرد کو حراست میں لیا ہے جس نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو نشانہ بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے شریک ملزمان کے حوالے سے بھی انکشافات کیے ہیں جس کی روشنی میں تحقیقات کا عمل جا ری ہے۔

 راجہ بازار مسجد میں حملے میں ملوث ملزمان کا اعترافی بیان


پریس کانفرنس میں باجوڑ سے حراست میں لیے گئے دو ملزمان کے اعترافی بیان کی ویڈیو بھی دکھائی گئی جس میں ملزمان کا کہنا تھا کہ روالپنڈی مسجد کے قریب سے اہل شیعہ حضرات کا جلوس نکلنا تھا جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ہم نے سنی مسجد پر حملہ کردیا تا کہ سنی شیعہ فسادات پھوٹ پڑیں۔

ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ وہ سنی العقیدہ مسلمان ہیں لیکن شیعہ سنی فسادات کرانے کے لیے سنی ہونے کے باوجود اپنی ہی مسلک کی مسجد پر حملہ کیا اور فرار ہو گئے تھے تاہم باجوڑ سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لے لیا۔

بلند ترین پاکستانی جھنڈے جاسوسی آلات کا بھارتی دعویٰ بے بنیاد ہے


ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک فوج کی جانب سے 70 ویں یوم جشن آزادی کے موقع پر واہگہ بارڈر پر ایشیا کا بلند ترین جھنڈا لہرایا گیا جس پر بھارتی موقف آیا ہے کہ جھنڈے میں جاسوسی آلات نصب ہیں جو کہ بے بنیاد اور من گھرٹ ہے،جاسوسی کے لیے جھنڈے لگانے کی ضرورت نہیں، جو چاہیں حاصل کرسکتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ زندہ قومیں جشن آزادی شایان شان طریقے سے مناتی ہے اور پاکستان کا 70 واں جشن آزادی اس بات کا بین ثبوت ہے اور اس سال ملک کے ان علاقوں اور شہروں میں جھنڈے لگے جہاں پہلے جھنڈے نہیں لگا کرتے تھے۔


پاکستانی جھنڈے میں سفید رنگ اقلیتیوں کے حقوق کا ضامن ہے 

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جھنڈے میں سفید رنگ پاکستان میں اقلیتوں اور دیگر مذاہب کی نمائندگی کرتا ہے جو اس بات کا غماز ہے کہ وطن عزیز میں دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی مکمل حقوق حاصل ہیں

اس موقع پر وطن عزیز کی حفاظت اور استحکام کے لیے خدمات دینے والے59 غیر مسلموں کی تصاویر بھی دکھائی گئیں جنہوں نے پاکستان کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے

انہوں نے کہا کہ ہر وہ شخص جو پاکستان میں پیدا ہوا اور پاکستان میں رہتا ہے چاہے اس کا تعلق کسی بھی مذہب، فرقے، زبان اور قومیت سے ہو وہ پاکستانی ہے اور اس کا بھی پاکستان پر اتنا ہی حق ہے جیسا کہ کسی مسلمان کا ہے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر منفی مہم بے بنیاد اور وطن عزیز کے خلاف سازش ہے

ڈان لیکس رپورٹ کا اجراء حکومت کا اختیار ہے 


ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ ڈان لیکس پر فیصلے کا اختیار وزیراعظم  کے پاس تھا اور ڈان لیکس یا کوئی اور انکوائری کو دوبارہ کھولنا حکومت کی اپنی صوابدید پر ہے اس میں پاک فوج کا کوئی اختیار یا کردار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت مناسب سمجھے تو ڈان لیکس کی انکوائری کمیٹی کی رہورٹ کو شائع کر اتی ہے یہ خالصتاً سول حکومت کا اختیار اور ضوابدید ہے جس میں پاک فوج کچھ نہیں کہہ سکتی ہے۔

امریکی وفد پر اپنا نقطہ نظر واضح کردیا 


ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ امریکی عسکری وفد کے دورہ پاکستان کے موقع پر واضح کردیا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے کوئی ٹھکانے نہیں ہیں اور نہ ہی پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کام کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی وفد کو سرحدی علاقوں بالخصوص شمالی وزیرستان کا بھی دورہ کرایا گیا اور امریکی وفد پر ہم  نے اپنا نقطہ نظرواضح کرتے ہوئے دہشت گردی کے ٹھکانوں کی موجودگی کو یکسر مسترد کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا سے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کےملوث ہونے کے شواہد بھی شیئرکیے ہیں اور خود کش حملوں کیلئے را اور این ڈی ایس کی جانب سے افغان شہریوں کے استعمال کے ثبوت بھی دیئے۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ امریکی وفد نےدہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کارروائیوں کا اعتراف کیا اور پاکستان کی افواج اور قبائلی عوام کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی گئی قربانیوں کو سراہا۔

سویلین اور فوج کے مابین کوئی اختلاف نہیں 


ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے ایک صحافی کے جواب میں کہا کہ سویلین اورفوج میں کوئی تقسیم نہیں ہے، یہاں موجد صحافی سویلین اور میں ملٹری سے ہوں لیکن ہمارے درمیان اچھے تعلقات ہیں اسی طرح میں اپنے خاندان میں واحد شخص ہوں جو فورس میں آیا لیکن میرے تعلقات اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سویلین ملٹری ریلیشن میں کوئی اختلافات نہیں ہے بلکہ دونوں ہی ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا اپنا کلیدی کردار اد اکر رہے ہیں اور مملکت کی گاڑی ترقی کی شاپراہ پر گامزن ہے۔

کشمیر میں دہشت گردی نہیں تحریک آزادی چل رہی ہے 


ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کشمیر میں دہشت گردی نہیں ہورہی ہے بلکہ وہاں آزادی کی تحریک چل رہی ہے جس کے لیے مقبوضہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد بھی موجود ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ کشمیر کی تحریک آزادی کو دہشت گردی سے منسوب کرنے کی بھارتی سازش کبھی کامیاب نہیں ہو گی اور بھارت اپنے مذموم مقاصد میں دنیا کے سامنے ایکسپوز ہوچکا ہے۔

پرویز مشرف کا ذاتی نقطہ نظر ہے 


ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ رویزمشرف نے40 سال تک فوج کیلئےخدمات انجام دی ہیں اور وہ سابق آرمی چیف و صدر پاکستان کے عہدے پر بھی فائز رہے ہیں اور اب وہ  ایک سیاسی جماعت کے سربراہ بھی ہیں چنانچہ پرویز مشرف کا سیاسی لیڈر کے طور پر بیان ان کا ذاتی نقطہ نظر ہوتا ہے۔

تاہم جو وہ بھارتی میڈیا کے سامنے عسکری و جنگی معاملات پر بات کرتے ہیں وہ اپنے فوجی تجربے اور مشاہدات کی بناٗ پر کرتے ہیں تاہم ان کے سیاسی بیانات کو ان کے سیاسی کردار کے بتناظر میں دیکھنا چاہیئے نا کہ سابق آرمی چیف کے طور پر دیکھا جائے۔

 انہوں نے کہ موجود ہ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ ہیں اور ملک میں پالیسی ان ہی کے وژن کے مطابق ہیں جس پر پاک فوج کار بند ہے چنانچہ پرویز مشرف کے بیانات کو ان کے حقیقی تناظر میں دیکھے جائیں اور کسی اور سے نہ جوڑا جائے۔

قومی پرچم کی بے حرمتی ناقابل قبول ہے


ایم کیوایم لندن کی جانب سے قومی پرچم کی توہین پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کیا پاکستانی قومی پرچم جلانے والے کو معاف کرنے کیلئےتیار ہیں؟ اور کیا پاکستان کا پرچم جلانے والا پاکستانی ہوسکتا ہے ؟

میجرجنرل آصف غفور کوئی بھی پاکستانی قومی پرچم کی توہین برداشت نہیں کرسکتا اور قومی پرچم جلانے اور اور اس کی ہدایت دینے والے کو قوم کسی طور معاف نہیں کرے گی۔

احسان اللہ احسان کومعافی نہیں ملےگی


ڈی جی آئی ایس پی میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ احسان اللہ احسان کے ہاتھ کئی انسانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے کافی نقسان اُٹھایا ہے اس لیے کوئی کسی میں شک نہ رہے احسان اللہ احسان کو کسی صورت معافی نہیں ملے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ احسان اللہ احسان کے معاملے میں قانون اور آئین کو مقدم رکھا جائے گا اور آئین و قانون جو سزا تجویز کرے گی اس پر من و عن عمل در آمد کروایا جائے گا۔

میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ معصوم بچوں کے قاتلوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی رعائیت نہیں کی جائے گی بلکہ قانون کے مطابق سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔

Comments

- Advertisement -