تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سائبر کرائم بل سینیٹ میں متفقہ طورپرمنظور

اسلام آباد : انٹرنیٹ کے غلط استعمال اور اس کے ذریعے ہونے والے جرائم کی روک تھام کے لیے وفاقی وزیر برائے ٹیکنالوجی کی جانب سے پیش کیا گیا سائبر کرائم بل برائے 2016 سینیٹ میں تحفظات کی یقین دہانی کے بعد منظور کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت سینٹ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر انفارمیشن برائے ٹیکنالوجی نے سینٹ میں سائبر کرائم بل برائے 2016 پیش کیا۔

اس دوران اپوزیشن کی جانب سے بل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور بل کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، وزیر برائے انفارمیشن نے چیئرمین سینٹ کو آگاہ کیا کہ ’’بل پر آنے والے اعتراضات کو دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘‘۔

پڑھیں : سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے سائبرکرائم بل منظورکرلیا

 سینٹ کا اجلاس شروع ہونے کے باوجود وزراء کی عدم موجودگی پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا جس پر چیئرمین نے اجلاس ایک گھنٹے کے لیے ملتوی کرکے اپنے چیمبر کی جانب روانہ ہوئے تو وفاقی وزیر برائے آئی ٹی نے چیئرمین کے چیمبر میں جاکر اُن سے ملاقات کی اور سائبر بل کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

انوشہ رحمان نے مزید کہا کہ ’’بل کی بلاجواز مخالفت منفی ذہنیت کی غمازی ہے ، ہم سب کو مل کر قانون کے غلط استعمال کی روک تھام کے لیے اقدمات کرنے ہوں گے اور اس بل کا مقصد ملک میں انٹرنیٹ پر جاری جرائم کو روکا جائے، اس وقت پاکستان میں اس حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں ہے‘‘۔

مزید پڑھیں : سائبر کرائم بل پرصحافی برادری/سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کا اظہارتشویش

 قبل ازیں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سائبر کرائم بل میں کچھ ترامیم کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مخالفت کر دی اور پارٹی رہنماؤں کو ترامیم نہ ہونے تک بل کی حمایت نہ کرنے کی ہدایت جاری کردیں۔

سائبر بل کی منظوری کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن کی ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی جس میں 50 سے زائد ترامیم کی نشاندہی کی ہے جن کو وزیر آئی ٹی نے دور کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

جس کے بعد پیپلزپارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے سائبر کرائم بل کو متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔

Opposition finally manged to get 50 amendments… by arynews

Comments

- Advertisement -