تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

کراچی : چکن گونیا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 1000 سے تجاوز کر گئی

کراچی : چکن گونیا سے متاثرہ مشتبہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں چکن گنیا کی تشخیص کا اب تک کوئی انتظام موجود نہیں ہے۔

کراچی میں چکن گونیا کے مسلسل وار جاری ہے اور مریضوں کی تعداد میں اضافہ میں اضافہ ہورہا ہے، شہر میں چکن گنیا سے متاثرہ مشتبہ مریضوں کی تعدادایک ہزار سے تجاوز کرگئی۔

محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق سرکاری اسپتال میں چکن گونیا کی تشخیص کاانتظام نہیں، نمونے این آئی ایچ اسلام آباد بھیجے جاتے ہیں، اسلام آباد میں چکن گنیا کے نمونوں کی تصدیق15دن بعد ہوتی ہے، چکن گونیا کی تشخیص کیلئے بیس ہزار کٹس کا آرڈر گزشتہ ہفتے دیا گیا ہے، اسپتالوں میں کٹس کی فراہمی کیلئے مزید وقت لگے گا۔


مزید پڑھیں : چکن گنیا  سے قبل ڈینگی اورملیریا کے ٹیسٹ لازمی قرار


دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے مستقل بنیادوں پر ایک ساتھ اسپرے مہم کی ہدایت کی تھی جبکہ بلدیہ عظمیٰ کی جانب سے اسپرے مہم تاحال شروع نہیں کی جاسکی، ٹیم نے شہر میں گندگی کے ڈھیروں کو چکن گونیا، ملیریا اور ڈینگی کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ چکن گونیا نامی یہ وائرس مچھروں سے انسان میں منتقل ہوتا ہے۔ یہ وائرس پھیلانے والے مچھر کم و بیش وہی ہیں جو ڈینگی اور زکا وائرس پھیلانے کا سبب بنتے ہیں۔ اس کی سب سے پہلی اور عام علامات جوڑوں میں درد اور بخار ہے۔


مزید پڑھیں : کراچی چکن گونیا کی لپیٹ میں


چکن گونیا وائرس کی علامات 3 سے 7 دن کے درمیان ظاہر ہوتی ہیں۔ اس وائرس کی سب سے پہلی اور عام علامت گھٹنوں، ہتھیلیوں اور ٹخنوں سمیت جسم کے دیگر جوڑوں میں شدید درد اور تیز بخار ہے۔

دیگر علامات میں سر درد، پٹھوں میں درد، جوڑوں کا سوج جانا یا جلد پر خراشیں (ریشز) پڑجانا شامل ہیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -