میامی: زمین کے مدار سے دور آسمان کی وسعتوں میں قائم عالمی خلائی اسٹیشن پر موجود خلا نوردوں کے لیے پہلی بار خوراک اور دیگر اشیائے ضرورت بھیجی گئی ہیں۔ 2.5 ٹن خوراک اور دیگر اشیائے ضروریہ ایک بے نام خلائی کارگو شپ کے ذریعہ بھیجیں گئی۔
The @OrbitalATK #Cygnus is in the grips of the @CSA_ASC #Canadarm2 as it moves toward the Unity module. pic.twitter.com/ukQxV3YRy3
— Intl. Space Station (@Space_Station) October 23, 2016
دو سال قبل عالمی خلائی اسٹیشن کے اس حصہ کے قیام سے لے کر اب تک یہ پہلی ترسیل ہے جو زمین والوں نے خلا نوردوں کے لیے کی ہے۔ خلائی اسٹیشن پر موجود خلا نوردوں نے روبوٹک بازو کے ذریعہ اس کارگو کیپسول کو کھینچ کر آپریشن مکمل کیا۔
Astronauts using robotic arm will install @OrbitalATK‘s #Cygnus cargo craft to @Space_Station. Watch live at 9am ET: https://t.co/KX5g7yYnYG pic.twitter.com/yhYImcmyus
— NASA (@NASA) October 23, 2016
یہ کارگو شپ اب نومبر تک خلائی اسٹیشن پر ہی رہے گا جس کے دوران خلا نورد اس میں اپنا کچراڈالیں گے۔ جس کے بعد اسے واپس زمین کے مدار میں بھیج دیا جائے گا۔
یہ خلائی اسٹیشن ہر 90 منٹ میں زمین کا چکر مکمل کرتا ہے جبکہ اس پر کام کرنے کے لیے 3 روسی، 2 امریکی اور ایک جاپانی خلانورد ہمہ وقت موجود ہیں۔
عالمی خلائی اسٹیشن اس وقت خلا میں موجود سب سے بڑی جسامت ہے جو بعض اوقات زمین سے بھی بغیر کسی دوربین کے دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ اسٹیشن چاند اور مریخ پر بھیجے جانے والے خلائی مشنز کو معاونت فراہم کرتا ہے۔