تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

خلا میں موجود خلا نوردوں کے لیے زمین سے کھانے کی ترسیل

میامی: زمین کے مدار سے دور آسمان کی وسعتوں میں قائم عالمی خلائی اسٹیشن پر موجود خلا نوردوں کے لیے پہلی بار خوراک اور دیگر اشیائے ضرورت بھیجی گئی ہیں۔ 2.5 ٹن خوراک اور دیگر اشیائے ضروریہ ایک بے نام خلائی کارگو شپ کے ذریعہ بھیجیں گئی۔

دو سال قبل عالمی خلائی اسٹیشن کے اس حصہ کے قیام سے لے کر اب تک یہ پہلی ترسیل ہے جو زمین والوں نے خلا نوردوں کے لیے کی ہے۔ خلائی اسٹیشن پر موجود خلا نوردوں نے روبوٹک بازو کے ذریعہ اس کارگو کیپسول کو کھینچ کر آپریشن مکمل کیا۔

یہ کارگو شپ اب نومبر تک خلائی اسٹیشن پر ہی رہے گا جس کے دوران خلا نورد اس میں اپنا کچراڈالیں گے۔ جس کے بعد اسے واپس زمین کے مدار میں بھیج دیا جائے گا۔

یہ خلائی اسٹیشن ہر 90 منٹ میں زمین کا چکر مکمل کرتا ہے جبکہ اس پر کام کرنے کے لیے 3 روسی، 2 امریکی اور ایک جاپانی خلانورد ہمہ وقت موجود ہیں۔

cargo-2

عالمی خلائی اسٹیشن اس وقت خلا میں موجود سب سے بڑی جسامت ہے جو بعض اوقات زمین سے بھی بغیر کسی دوربین کے دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ اسٹیشن چاند اور مریخ پر بھیجے جانے والے خلائی مشنز کو معاونت فراہم کرتا ہے۔

Comments

- Advertisement -