تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

امریکہ میں بسنے والے مہاجرین کو کینیڈا میں پناہ کی تلاش

واشنگٹن : ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امیگریشن قوانین میں سختی اور اعلی سطح پر جانچ پڑتال شروع ہونے کے بعد امریکہ بھر سے مہاجرین کینیڈا کا رخ کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق چھ مسلم ممالک پر سفری پابندی، امیگریشن قوانین کی سختی اور غیر ملکیوں کی جانچ پڑتال کا عمل سخت ہونے کے بعد امریکہ میں بسنے والے مہاجرین اب بڑی تعداد میں کینیڈا کا رخ کر رہے ہیں۔

مہاجرین بسوں اور کرائے کی گاڑیاں پر کینیڈا کی سرحد پار کر رہے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ مہاجرین کو کینیڈا میں داخل ہونے کی اجازت کے ساتھ عارضی خیموں میں کھانے پینے اوردیگر سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

اس وقت امریکہ بھر میں سوشل میڈیا پر کینیڈا کو مہاجرین کیلئے فری ٹکٹ قرار دیا جارہا ہے جبکہ کینیڈا کی لاء فرمز مہاجرین کو پناہ حاصل کرنے کیلئے خصوصی ڈسکاؤنٹس کی پیش کش کر رہی ہیں۔

کینیڈین اتھارٹیز کا کہنا ہے کہ مہاجرین کی اتنی بڑا تعداد کا سرحد پار کرنا کینیڈا میں مستقل طور پر رہائش ملنے کی ضمانت نہیں۔


مزید پڑھیں:  امریکا آنے والے مسافروں کو اب سیکیورٹی انٹرویو دینا ہوگا


یاد رہے گذشتہ ماہ ٹرمپ انتظامیہ نے امریکہ میں داخلے قبل نئے سیکیورٹی قوانین متعارف کرائے تھے ، جس کے مطابق ن قوانین کے تحت امریکہ میں داخلے سے قبل ائیرپورٹ پر مسافروں کی کڑی اسکرینگ کی جائے گی جبکہ مسافروں کے لئے سوالنامہ بھی تیار کر لیا گیا ہے۔

امریکی ائیرلائن کا عملہ نئے سیکیورٹی اقدا مات کے تحت مسافروں کا انٹرویو لے سکے گا، مطمئن نہ ہونے کی صورت میں مسافر کو آف لوڈ کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدراتی حکم نامے کے ذریعے چھ ایسے ملکوں کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر 3 ماہ کے لیے پابندی لگا دی تھی، جن کی آبادی اکثریتی طور پر مسلمان ہے، جن میں ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن شامل ہیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -