تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

کوئٹہ میں خودکش دھماکا، 8 سیکیورٹی اہلکار اور7 شہری شہید

کوئٹہ: بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ میں خود کش حملے کے نتیجے میں 15 افراد شہید اور 25 سے زائد زخمی ہوگئے، شہدا میں 8 فوجی اور 7 سویلین شامل ہیں جب کہ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویش ناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

ترجمان آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں فورسز کی گاڑی پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 15 افراد شہید ہوئے جن میں 7 سویلین ہیں جب کہ 25 افراد زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جب کہ زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا ہے جہاں زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔

دوسری جانب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے جشن آزادی کی تقریبات کو متاثر کرنے کی کوشش قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ایسی کوششوں سے دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف کارروائیاں متاثر نہیں ہوں گی، یہ کارروائیاں جاری رہیں گی۔

پولیس کے مطابق دھماکا پشین اسٹاپ کے قریب واقع نجی اسپتال کے قریب فورسز کے ٹرک کے قریب ہوا جس کی آواز دور دراز علاقوں میں بھی سنی گئی، دھماکے کے بعد متعدد گاڑیوں میں آگ لگ گئی،پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئی۔

لائیو کوریج:

دھماکا سیکیورٹی فورسز کے ٹرک پر کیا گیا 

اطلاعات ہیں کہ دھماکا سیکیورٹی فورسز کے ٹرک پر کیا گیا جس کے نتیجے میں 27 افراد زخمی ہوئے، 20 زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے دس کے قریب زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

دھماکے سے دو گاڑیوں، 4 رکشا اور دو موٹر سائیکلوں کو آگ لگ گئی، فائر بریگیڈ کی تین گاڑیاں آگ پر بجھانے کی کوشش میں ہیں، ذرائع کے مطابق دھماکا بڑا تھا جس کے نتیجے میں آگ بھی اسی شدت کی لگی ہوئی ہے۔

دھماکا بڑی نوعیت کا ہے، ترجمان بلوچستان حکومت

ترجمان بلوچستان حکومت انوار الحق کے مطابق دھماکے کی نوعیت بڑی ہے اور یہ ایک اسپتال کے قریب ہوا۔

دھماکا زور دار تھا، ہلاکتوں کا خدشہ ہے، یہاں لوگ زیادہ ہوتے ہیں، سرفراز بگٹی

وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کے بعد ریسکیو اداروں جائے وقوع پر پہنچ چکے ہیں اور سیکیورٹی فورسز بھی جائے وقوع پر پہنچی چکی ہے، دھماکا بہت بڑا تھا زیادہ ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ اسپتال میں روزانہ سیکڑوں لوگوں کی تعداد میں لوگ یہاں آتے ہیں، دھماکا زوردار تھا جس میں ہلاکتوں کا خدشہ ہے، متاثرہ علاقے میں اہم عمارتیں ہیں اور دھماکے کے بعد گاڑیوں میں آگ کے شعلے بلند ہونے لگے۔

زخمی تین اسپتال میں لائے گئے، بیورو چیف کوئٹہ

اے آر وائی نیوز کوئٹہ کے بیورو چیف شاہد رند نے بتایا کہ دھماکے کے وقت سیکیورٹی فورسز کا ٹرک جائے وقوع پر موجود تھا، زخمیوں کو کوئٹہ کے تین اسپتال میں لایا گیا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے، جائے وقوع کی طرف کسی کو جانے کی اجازت نہیں۔

خیال رہے کہ حملے کے وقت وزیراعلیٰ بلوچستان سردار ثنا اللہ زہری لاہور میں سابق وزیر اعظم کے استقبال میں مصروف تھے ان کی تقریر ختم ہونے کے بعد وہ بلوچستان روانہ ہوگئے۔

حملہ خودکش تھا، 25 کلو تک بارودی مواد استعمال ہوا، بی ڈی ایس

بم ڈسپوزل اسکواڈ نے کہا ہے کہ کوئٹہ دھماکاخود کش تھا جس میں 20 سے 25 کلو تک بارودی مواد استعمال ہوا، خودکش حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھا۔

Comments

- Advertisement -