تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

انصارالشریعہ کیا ہے اوراس کے کیا مقاصد ہیں

کراچی : شہر قائد میں گزشتہ چند ماہ قبل پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سامنے آئے، جس کے بعد  انصار الشریعہ نامی دہشت گرد تنظیم کی جانب سے واقعے کی ذمہ داری قبول کی گئی۔

یہ ذمہ داری ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ سے قبول کی گئی جوبعد ازاں فوری طور پر بلاک کردیا گیا، پاکستان کے انٹیلیجنس ادارے اور پولیس اس کے وجود سے تب تک یکسر لاعلم تھے جب تک انصارالشریعہ نے خود اپنی شناخت کو ظاہر نہیں کیا۔

انصار الشریعہ کیا ہے اور اس کے مقاصد کیا تھے؟ اس حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتداء میں انصارالشریعہ میں صرف13ارکان تھے، جنہوں نے داعش سے اختلافات کے بعد اس تنظیم کی بنیاد رکھی، پڑھے لکھے لڑکوں پر مشتمل گروہ نے سائٹ ایریا سمیت کئی علاقوں میں پولیس اہلکاروں کونشانہ بنایا۔

انصار الشریعہ کا مقصد القاعدہ کی سرپرستی اور خوشنودی حاصل کرنا تھا، گروہ کا سربراہ ڈاکٹرعبداللہ ہاشمی عالمی دہشت گرد تنظیم سے منسلک ہونا چاہتا تھا۔

ذرائع کے مطابق تمام ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کی باقاعدہ ویڈیوبنائی جاتی تھی، پھر یہ ویڈیوز افغانستان میں موجود قیادت کو بھیجی جاتی تھیں، عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ نے بھی انصارالشریعہ کو تسلیم کیا، کچھ روز میں ارکان نے بیعت کرنی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس تنظیم نے کراچی میں کارروائیوں کا آغاز کیا اور رواں سال فروری میں پولیس فاؤنڈیشن کے ایک محافظ کو نشانہ بنایا۔

اپریل میں شاہراہ فیصل پر فوج کے ریٹائرڈ کرنل طاہر ضیاء ناگی کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا۔ اس کے علاوہ مئی2017 میں بہادر آباد میں کی گئی پولیس موبائل پر فائرنگ سے دو اہلکار شہید ہوئے۔

ماہ جون میں سائٹ ایریا کے علاقے میں ایک ہوٹل پر افطار کے انتظار میں بیٹھے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا جس میں چار اہلکار شہید ہوئے۔

علاوہ ازیں عزیز آباد میں بھی ماہ اگست میں ڈی ایس پی ٹریفک کو فائرنگ کرکے شہید کیا گیا۔ طاہر ناگی قتل کے بعد حساس اداروں نے تنظیم پر کام شروع کیا۔

انصارالشریعہ کیخلاف پہلاچھاپہ سروش کے گھر پرمارا گیا، خواجہ اظہار پر حملے کا پلان سروش کے گھر سے ملا، حملہ، ریکی اور دیگردستاویزات بھی سروش کے گھر سے ملے۔

گزشتہ رات رینجرز کی بڑی کارروائی کے بعد یہ راز بھی کھلا کہ دہشت گردوں کا اگلا ٹارگٹ پولیس ہیڈکوارٹرز اور حساس مقامات تھے۔ ہلاک دہشتگردوں نے اتوار بازار،الہ دین پارک کی ریکی کررکھی تھی ملزمان موٹرسائیکل پر ریکارڈنگ ڈیوائس لگا کر ریکی کرتے تھے۔

Comments

- Advertisement -