تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

بلوچستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

کوئٹہ: سال 2017 میں صوبہ بلوچستان میں پولیو وائرس کے ایک اور کیس کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 3 ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کی یونین کونسل محمود آباد کے رہائشی احمد شاہ کی 18 ماہ کی بیٹی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

وائرس کا شکار بچی کو اس کے والدین نے انسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد یہ بچی زندگی بھر کے لیے معذوری کا شکار ہوگئی ہے۔

پاکستان میں انسداد پولیو کے لیے سرگرم ادارے اینڈ پولیو پاکستان کے مطابق مذکورہ کیس کے بعد سال 2017 میں اب تک پاکستان میں 3 پولیو کیسز کی تصدیق ہوگئی ہے جن میں ایک پنجاب اور ایک گلگت بلتستان میں ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان کی انسداد پولیو کے لیے کی جانے والی کوششوں کو دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ کے ادارہ اطفال یونیسف نے امید ظاہر کی تھی کہ 2017 میں پاکستان پولیو فری ملک بن جائے گا تاہم بدقسمتی سے ایسا نہ ہوسکا۔

سال میں متعدد بار انجام دی جانے والی انسداد پولیو مہم کے باعث پاکستان مطلوبہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہے۔

مزید پڑھیں: قبائلی علاقے میں پولیو کیسز کی شرح صفر

دوسری جانب صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 80 ہزار بچوں سمیت ملک میں لاتعداد بچے ایسے ہیں جو پولیو کے قطرے پینے سے محروم ہیں۔

واضح رہے کہ سنہ 2014 پاکستان میں پولیو کے حوالے سے بدترین سال تھا جب ملک میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے۔ یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

اس شرح کے سامنے آنے کے بعد پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی گئی تھیں۔

بعد ازاں سنہ 2015 میں پولیو کیسز کی تعداد گھٹ کر 54 اور سنہ 2016 میں 20 ہوگئی تھی۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -