تازہ ترین

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے...

امریکا سپر پاور ہونے کے باوجود افغانستان میں ناکام رہا، خواجہ آصف

اسلام آباد : وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکا سپرپاور ہونے کے باوجود افغانستان میں کامیاب نہیں ہوسکا لیکن پاکستان نے عالمی طاقت نہ ہوتے ہوئے بھی دہشت گردی پر کافی حد تک قابو پالیا ہے اگر امریکا چاہتا ہےکہ ہم اُن کی جنگ لڑیں تویہ ممکن نہیں.

وہ سینیٹ اجلاس میں پاکستان اور امریکا تعلقات پر خطاب کر رہے تھے خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں اقتدار امریکا کی نہیں پاکستان کی عوام کی مرہون منت ملا ہے اور ہمارا اولین فرض اپنے عوام کی حفاظت اور تعمیر و ترقی ہے نا کہ کسی اور کی جنگ لڑنا.

انہوں نے کہا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں اقتدار کے لیے امریکا کی مدد نہیں چاہیے اور خطے میں قیام امن کے لیے افغان مسئلے کا سیاسی حل نکالنا ہوگا جب کہ افغانستان اور بھارت کی اشرافیہ چاہتی ہے کہ افغان مسئلہ جاری رہے اور جنگ کا میدان سجا رہے.

وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ افغانستان نے 45 فیصد علاقے پر داعش کا قبضہ ہے جہاں وہ اطمینان سے بیٹھ کر دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں اس لیے طالبان کو پاکستان کی سرزمین پر منصوبہ بندی کی ضرورت نہیں.

خواجہ آصف نے کہا کہ افغان جنگ کی صورت میں منشیات کےکاروبارکو وسعت دی گئی افغانستان میں پوست کی کاشت 65 فیصد تک بڑھ گئی ہے اور اشرافیہ چاہتی ہے کہ افغان جنگ جاری ہے تاکہ وہ منشیات فروخت کرتے رہیں.

وزیر خارجہ نے کہا کہ ملاعمر کے ساتھیوں کو گھیر کر لائے تو امریکا نے خبر لیک کر دی جب کہ ملا عمر کی ہلاکت کی خبر پر طالبان قیادت واپس چلی گئی اور دوسری بار ملا منصور کو بلایا تو اس کو 500 کلو میٹر تک کچھ نہیں کہا لیکن جب ملا منصور ہماری حدود میں آیا تو امریکا نے اسے مار دیا.

انہوں نے کہا کہ امریکا نے 75 ناموں کی لسٹ دی ہے جس میں حافظ سعید کا نام نہیں ہے اور ٹرمپ کی دھمکی کا کوئی اثر نہیں لیا اور نہ ہی امریکی وزیر خارجہ کو وائسرائے مانتے ہیں کہ ان کی ہر فرمائش کو پورا کریں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -