تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

میانمار حکومت سخت ردعمل کے لیے تیار رہے، القاعدہ کی دھمکی

رخائن : روہنگیا مسلمانوں پر میانمار حکومت کے ظلم و تشدد اور ملک سے بے دخل کیے جانے پر القاعدہ نے میانمار کو سخت سزا کے لیے تیار رہنے کا اشارہ دے دیا ہے.

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شدت پسند تنظیم القاعدہ کی یمنی شاخ کے ایک رہنما نے روہنگیا مسلمانوں کی مدد کے لیے میانمار فوج اور شدت پسند بدھسٹ پر مسلح حملوں کا اعلان کردیا ہے.

انٹرنیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق مذکورہ دھمکی ایک ویڈیئو پیغام میں دی گئی جس میں القاعدہ رہنما نے میانمار حکومت کو سخت اقدام کے لیے تیار رہنے کے لیے کہا ہے اور القاعدہ کے مجاہدوں کو برما پر حملے کی ترغیب دی۔

خیال رہے میانمار میں 1.1 ملین روہنگیا کو گزشتہ کئی برسوں سے ’بے وطن‘ قرار دے کر ان کی نسل کی جاری ہے اور بنگلہ دیش کی جانب جبری ہجرت کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے ، ان کے گھر جلائے جا رہے ہیں نوجوانوں کو قتل کیا جا رہا ہے اور خواتین کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے.

روہنگیا مسلمانوں کا کہنا ہے کہ میانمار حکومت اپنی سکیورٹی فورسز کے ذریعے اور  بدھ مت کے مقامی پیروکاروں انتہا پسندی کو استعمال کرتے ہوئے روہنگیا مسلمانوں کو جبر کا نشانہ بنا رہے ہیں اور ہمیں گھر بار چھوڑ کر خالی ہاتھوں جبری بے دخلی پر مبجور کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب میانمار حکومت نے الزام عائد کیا کہ روہنگیا مسلمانوں میں شدت پسندی بڑھ رہی ہے جو حکومتی املاک اور شخصیات کو نشانہ بنا رہے ہیں چنانچہ برمی حکومت محض انتہا پسندوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کر رہی ہے جب کہ روہنگیا مسلمانوں کے گھروں کو نذر آتش کرنے میں خود روہنگیا کے شدت پسند لوگ ملوث ہیں.

خیال رہے کہ القاعدہ رہنما کا یہ ویڈیو پیغام بین دہشت گرد تنظیموں کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے امریکی ادارے نے جاری کی ہے جس میں اپنے تازہ بیان میں القاعدہ کے لیڈر کو بھارت، بنگلہ دیش ،افغانستان اور پاکستان میں موجود مجاہدوں کو میانمار پر حملے کی ترغیب دی گئی ہے.


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -