تازہ ترین

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

افغان فوج میں گھوسٹ بھرتیوں کا انکشاف

کابل: مزار شریف پر واقع فوجی ہیڈکوارٹر پر ہونے والے کے بعد ایک بار پھر فوج میں گھوسٹ فوجیوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق دو روز قبل مزار شریف پر واقع افغان نیشنل آرمی کے ہیڈکوارٹر پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 100 سے زائد فوجیوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔

فوجی ہیڈکوارٹر پر حملے کے بعد افغان میڈیا نے ایک بار پھر فوج میں گھوسٹ بھرتیوں کا معاملہ اٹھا دیا ہے، امریکی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اس وقت امریکا اربوں ڈالر گھوسٹ فوجیوں پر خرچ کررہا ہے جن کا وجود صرف کاغذات کی حد تک ہے۔

رپورٹ کے مطابق فوجی چوکیوں پر جہاں بیس فوجی  تعینات  ہونے چاہئے وہاں صرف آٹھ یا دس فوجی ہیں تاہم ان کاغذات میں ان مقامات پر 20 فوجیوں کی موجودگی دکھائی جاتی ہے۔

پڑھیں: پر امن افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے‘ آرمی چیف

امریکی جریدے نے کہا ہے کہ بہت سارے ایسے افراد ہیں جو ڈیوٹیاں نہیں کرتے تاہم وہ باقاعدہ تنخواہیں اور مرعاتیں حاصل کررہے ہیں، ایسے تمام افراد اندورنِ خانہ دہشت گردوں سے رابطوں میں ہیں اور یہی لوگ پاک افغان تعلقات سمیت اپنے ہی ملک میں امن کے خواہش مند نہیں ہیں۔

رپورٹس کے مطابق جب تک افغان فوج میں گھوسٹ ملازمین کی اسکروٹنی نہیں کی جاتی اُس وقت تک امن قائم کرنا مشکل ترین مرحلہ ہے۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ  کاغذات کی حد تک محدود یہ فوجی پاک افغان تعلقات میں کشیدگی کی ایک بڑی وجہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’’ افغانستان میں فوجی ہیڈکوارٹر پرحملہ‘140فوجی ہلاک ‘‘

یاد رہے دو روز قبل مزار شریف پر واقع افغان نیشنل آرمی کے ہیڈ کوارٹر پر طالبان نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 140 سے زاہد فوجی ہلاک ہوئے تھے جبکہ جوابی کارروائی میں 50 دہشت گردوں کو ٹھکانے لگایا گیا تھا۔

واضح رہے پاکستان ہمیشہ سے ہی افغانستان میں امن و امان کی فضاء قائم رکھنے کا خواہش مند ہے، اسی لیے ہر بار افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ملک میں موجود دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔

Comments

- Advertisement -