تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

اسحاق ڈارکےخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت پیرتک ملتوی

اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پرگواہ عبدالرحمان گوندل کو دوبارہ طلب کرلیا ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے ہمراہ بیرسٹر ظفراللہ، طارق فضل چوہدری اور رانا افضل کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

استغاثہ کے گواہ عبدالرحمان گوندل نے احتساب عدالت میں بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ میں نجی بینک کا برانچ منیجرہوں، 16 اگست کو نیب نے دستاویزات کے ساتھ طلب کیا۔

عبدالرحمان گوندل نے کہا کہ 17 اگست کو نیب میں پیش ہوا، نیب کے تفتیشی افسر کو بینک ریکارڈ فراہم کیا اورنیب نے جو ریکارڈ طلب کیا تھا وہ جمع کرا دیا۔

استعاثہ کے گواہ نے کہا کہ 25 مارچ 2005 کو اسحاق ڈار کابینک اکاونٹ کھولا گیا، انہوں نے کہا کہ 25 مارچ 2005 سے 16 اگست 2017 کی اسٹیٹمنٹ نیب کوفراہم کی۔

احتساب عدالت میں بینک اکاؤنٹ کی ٹرانزیکشن کی تفصیلات بھی عدالت میں پیش کردیں، ٹرانزیکشن کی تفصیلات عدالت نے ریکارڈ کا حصہ بنا دیں۔

اسحاق ڈار کی پیشی کے موقع پراحتساب عدالت کے باہرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، پولیس اور ایف سی کے اہلکار تعینات ہیں۔


خواجہ حارث اور نیب پراسیکیوٹر میں تلخ جملوں کا تبادلہ


خواجہ حارث نے سماعت کے دوران کہا کہ گواہ ماہر بھی ہے اور سمجھ دار بھی ہے، نیب پراسیکیوٹر کیوں بار بار مداخلت کررہے ہیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ آپ ایسے حملے نہ کریں، میں سینئروکیل ہوں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سینئروکیل سے ایسے حملوں کی توقع نہیں کرتا جس پرجج نے ریماکس دیے کہ اچھا اب آپ دونوں لڑچکےتو ہم آگے بڑھیں۔

خواجہ حارث نے کہا کہ دستاویزات گواہ خود پڑھ رہا ہے میں نے خود کوئی مداخلت نہیں کی، گواہ سے سوال کرنا میرا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ گواہ کو کچھ نہ بتائیں۔

عدالت نے اسحاق ڈار کے اکاؤنٹس کے کالم آف ریمارکس کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر گواہ ریکارڈ فراہم کرے۔

عبدالرحمان گوندل نے کہا کہ ریکارڈ کی دستاویزات دو تھیلوں پرمشتمل ہیں جس پر جج نے خواجہ سے کہا کہ کیا آپ 2تھیلوں کا ریکارڈ چیک کر لیں گے؟۔

اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ جو بھی ریکارڈ ہے لے آئیں دیکھ لیں گے۔

استغاثہ کے گواہ مسعود غنی نے عدالت میں کہا کہ وہ اسلام آباد کے نجی بینک میں ملازم ہیں اور انہوں نے اسحاق ڈارکے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور دیگر ریکارڈ تفتیشی افسرنادرعباس کوریکارڈ جمع کرایا۔

مسعود غنی نے کہا کہ 10مئی 1990سے بینک سے وابستہ ہوں، اکاؤنٹ کھلوانے کا فارم میری موجودگی میں نہیں بنا۔ انہوں نے کہا کہ اکاؤنٹ فارم سےمنسلک دستاویزات میں نے تیارنہیں کیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے سماعت کے دوران کہا کہ 4 بار گواہ سے ایک ہی صفحےکا پوچھا گیا جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ میں آپ سےنہیں پوچھ رہا۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہراساں کرنے والا ماحول نہ بنائیں،جس پراسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ آپ ہیڈلائن بنوانا چاہتے ہیں تو باہر چلے جائیں۔


وزیرخزانہ اسحاق ڈار چھٹی بار احتساب عدالت میں پیش ‌


خیال رہے کہ گزشہ سماعت وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ محمد حارث کے بیرون ملک جانے کی وجہ سے ان کی عدم موجودگی کے باعث ملتوی کردی گئی تھی۔

یاد رہے کہ احتساب عدالت نے گزشتہ ماہ 27 ستمبر کو آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحٰق ڈار پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -