تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

کراچی میں 12 ویں عالمی کتب میلے کا آغاز

کراچی : کراچی میں بارہواں عالمی کتب میلہ سج گیا ، طالب علموں سمیت بڑی تعداد میں کتب بینی کے شوقین افراد نے شرکت کی، کتابوں کے ذخیرے میں شرکاء اپنی پسندیدہ کتاب کی تلاش میں سرگردہ رہے۔

ایکسپو سینٹر کراچی میں عالمی کتب میلہ میں ہرطرف کتابیں ہی کتابیں اور اپنی پسندیدہ کتاوں کی تلاش میں علم کے پیاسے مصروف ہیں ، شرکاء نے معلومات حاصل کرنے کے جدید زرائع کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب کتاب ساتھ ہو تو کسی اور کیا ضرورت ہے۔

کراچی میں ہونے والے اس عالمی کتب میلے کے منتظم خالد عزیز ہیں، جو پاکستان پبلشرز اور بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئر مین ہیں۔

پاکستان پبلشر اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے تحت بارہویں سالانہ بین الاقوامی کتب میلے میں ملکی و غیر ملکی پبلشرز کی جانب سے تین سو سے زائد اسٹالز لگائے گئے ہیں، جن میں اسلامی تاریخ ،سائنس فکشن آداب اور ثقافت سمیت مختلف عنوان پر مبنی لاکھوں کتابیں شرکاء کے لیئے پیش کی گئی ہیں۔

expo

یہ کتب میلہ 19 دسمبر تک جاری رہے گا۔

شرکاء کا کہنا ہے کہ کتب میلے نوجوان نسل کا تعلق کتاب سے جوڑنے کے لیئے بہترین کاوش ہے، کتب میلوں میں کتب بینی سے شغف رکھنے والے افراد کی دلچسپی کا سامان ہوتا ہے، جہاں آکر لوگ کتاب کی شکل میں اپنے بہترین دوست کا انتخاب کرتے ہیں ۔

مقامی پبلیشرز کا کہنا ہے کہ میلے میں ہر قسم کی کتابیں دستیاب نہیں تاہم انٹرنیٹ کے فروغ کے باعث ان کے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں البتہ میلے میں شرکت کی وجہ سے بین الاقوامی پبلشرز اور کتب فروشوں کے مابین رابطے آسان اور مستحکم ہوتے ہیں، جو کاروبار بڑھانے کے لئے مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق لٹریچر فیسٹیول اور اردو کانفرنس کی طرح کتب میلہ بھی کراچی کی ثقافتی زندگی میں اہم جزو کی حیثیت اختیار کر چکا ہے، جس کے ذریعے نہ صرف کتاب دوستوں اور حصول علم کے لیے کوشاں افراد مستفید ہوتے ہیں بلکہ اس سے بیرونی دنیا میں کراچی کا منفی تاثر بھی زائل کرنے میں مدد مل رہی ہے۔

Comments

- Advertisement -