تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

اقوام متحدہ ، عراق اور شام کے تاریخی مقامات کی حفاظت کے لئے سرگرم

تعليم و ثقافت سے متعلق اقوام متحدہ کے ذيلی ادارے يونيسکو نے سياسی بحرانوں اور مسلح تنازعات کے شکار ممالک شام اور عراق ميں ثقافتی میراث کی حفاظت کو يقينی بنانے کے ليے وہاں محفوظ ’کلچرل زونز‘کے قيام کا مطالبہ کيا ہے۔

يونائٹڈ نيشنزايجوکيشنل، سائنٹیفک اينڈ کلچرل آرگنائزيشن يونيسکو کی سربراہ ايرينا بوکووا نے مسلح تنازعات کے شکار ملکوں عراق اور شام ميں تاريخی و ثقافتی اہميت کے حامل متعدد مقامات کی حفاظت پر زورديا ہے۔ ايک بيان ميں انہوں نے متنبہ کيا کہ لڑائی کے سبب ايسے مقامات کو شديد خطرات لاحق ہيں۔ بوکووا نے ايسے مقامات کی حفاظت کے ليے خصوصی زونز کے قيام کا مطالبہ کيا۔

فرانسيسی دارالحکومت پيرس ميں حال ہی ميں منعقدہ ايک پريس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ايرينا بوکووا نے کہا کہ خصوصی زونز کے قيام کا يہ مجوزہ عمل شمالی شام ميں قائم ’اميہ مسجد‘ کی حفاظت سے شروع ہونا چاہيے۔ ان کا کہنا تھا، ميرا خيال ہے کہ اميہ مسجد تاريخی لحاظ سے اہم شہر حلب کے اس حصے ميں قائم ہے، جسے ورلڈ ہيريٹچ سائٹس ميں شمار کيا جاتا ہے۔ ہم اس سے يہ عمل شروع کر سکتے ہيں اور اس سلسلے ميں کام شروع کرنے کے ليے اب بھی وقت ہے۔ يونيسکو کی خاتون سربراہ نے مزيد کہا کہ ثقافی اہميت کے حامل ان مقامات کے تحفظ کا کام مقامی افراد اور اداروں کے ساتھ تعاون کے ذريعے کيا جا سکتا ہے۔

پريس کانفرنس ميں يونيسکو کی سربراہ ايرينا بوکووا نے شام اور عراق ميں ثقافتی مراکز پر حملوں کی شديد مذمت کی اور وہاں سے چوری کی گئی اشياء کی غير قانونی فروخت کے جاری عمل کو بھی تنقيد کا نشانہ بنايا۔ ان کے بقول يہ اقدامات ان ممالک کے ثقافتی ورثے کو ختم کرنے کی کوششوں کے مساوی ہيں۔ بوکووا نے مزيد کہا، ميں عسکری کارروائيوں ميں ملوث فریقین پر زور ديتی ہوں کہ وہ ثقافتی اہميت کے حامل مقامات پر اپنی کارروائياں ترک کريں۔

يونائٹڈ نيشنز ايجوکيشنل، سائنٹفک اينڈ کلچرل آرگنائزيشن کے مطابق شام ميں مارچ 2011ء سے جاری مسلح حکومت مخالف تحريک کے سبب وہاں کے کئی تاريخی و ثقافتی مراکز کو نقصان پہنچا ہے۔ بعد ازاں وہاں گزشتہ کچھ مہينوں ميں شدت پسند تنظيم اسلامک اسٹيٹ کی کارروائيوں نے حالات مزيد بگاڑ ديے ہيں۔

دريں اثناء عراق ميں موصل، تکريت اور ديگر کئی شہروں ميں بھی سنی شدت پسند گروہ نے متعدد مزاروں، گرجا گھروں اور تاريخی مقامات کو تباہ کرديا ہے۔

Comments

- Advertisement -
فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں