تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

انسانیت سے ہمدردی کا عالمی دن: کروڑوں انسان ہجرت پر مجبور

شام میں بمباری کے بعد ملبہ سے نکالے جانے والے بچے کی دردناک ویڈیو دیکھ کر جہاں دنیا چیخ اٹھی، وہیں عالمی طاقتیں، اور دنیا کے امن کے لیے فکرمند نام نہاد ٹھیکیدار لگتا ہے تاحال اس واقعہ سے بے خبر ہیں۔

آج انسانی ہمدردی کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطاق اس وقت دنیا بھر میں 60 ملین افراد اپنے گھروں سے زبردستی بے دخل کردیے گئے اور وہ پناہ گزینوں کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ یہ انسانی تمدن کی تاریخ میں پناہ گزینوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ لاکھوں بچے ایسے ہیں جو تاحال جنگی علاقوں میں محصور ہیں اور تعلیم و صحت کے بنیادی حقوق سے محروم اور بچپن ہی سے نفسیاتی خوف کا شکار ہیں۔

hd1

اقوام متحدہ کے بچوں کے لیے کام کرنے والے ذیلی ادارے یونیسف کے مطابق دنیا کے مختلف خطوں میں برسر پیکار شدت پسندانہ گروہ اپنے مقاصد کے لیے بچوں کو استعمال کر رہے ہیں اور انہیں زبردستی دہشت گروہوں میں شامل کر رہے ہیں۔ صرف جنوبی سوڈان میں دہشت گرد گروہوں نے 16 ہزار بچوں کو جبراً بھرتی کیا۔

hd-2

اقوام متحدہ کے دیگر اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں قدرتی آفات سے سالانہ 200 ملین افراد متاثر ہوتے ہیں۔

دوسری جانب اپنے گھروں سے ہجرت پر مجبور ہر 5 میں سے 1 خاتون جنسی تشدد کا شکار ہے۔

hd-3

واضح رہے کہ 2003 میں عراق کے دارالحکومت بغداد میں اقوام متحدہ کے دفتر پر حملے کے بعد اس دن کو منانے کی قرارداد منظور کی گئی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے منظور کردہ یہ دن ان افراد کے لیے منسوب ہے جو انسانی ہمدردی کے تحت اپنا گھر بار چھوڑ کر مجبور اور ضرورت مند افراد کی مدد کرتے ہوئے مارے گئے۔

رواں برس اس دن کی تھیم ’ایک انسانیت‘ ہے جو دنیا بھر میں امداد کے منتظر 130 ملین افراد سے منسوب کیا گیا ہے۔ ان میں جنگوں سے متاثر اور ہجرت پر مجبور پناہ گزین افراد خاص طور پر شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -