واشنگٹن : القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن نے اپنے والد کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق حمزہ بن لادن نے اپنے پہلے آڈیو پیغام میں امریکا کو پیغام دیا ہے کہ ’’وہ امریکا اور اُس کے اتحادی فوجیوں سے اپنے والد کی موت کا بدلہ ضرور لیں گے‘‘۔
انہوں نے مزید کہاکہ ’’ہم سب اسامہ ہیں اور عالم اسلام کے خلاف ہونے والے مظالم کے خلاف ہم امریکا سے اُس وقت تک لڑتے رہیں گے جب تک وہ اور اس کے اتحادی نیست و نابود نہیں ہوجاتے‘‘۔
انٹیلی جنس گروپ کے مطابق اسامہ بن لادن کے بیٹے نے 21 منٹ سے زائد اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’’القاعدہ امریکا کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی اور اب یہ مزید تیز کردی جائیں گی۔
حمزہ بن لادن نے مزید کہا کہ ’’ان کارروائیوں کا مقصد محض اسامہ بن لادن کی موت کا بدلہ لینا نہیں ہے بلکہ فلسطین، افغانستان، شام، عراق، یمن سمیت دیگر اسلامی ممالک میں ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنا ہے‘‘۔
واضح رہے اسامہ بن لادن کو 2011 میں پاکستان کے علاقے ایبٹ آباد میں امریکی کمانڈوز نے کارروائی کرکے ہلاک کرنے اور اُس کی نعش کو سمندر برد کرنے کا دعویٰ کیا تھا، القاعدہ کا سربراہ امریکا میں 11 ستمبر کو ہونے والی دہشت گردی میں مطلوب تھا۔
امریکی حکام کی جانب سے شائع ہونے والے پیپرز میں ایران پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ حمزہ بن لادن ایران میں نظر بند تھا تاہم اب اُس نے عسکریت پسندوں سے رابطے کرنے شروع کردیئے ہیں۔
ایمن الظواہری کے آیڈیو پیغام کے بعد اسامہ بن لادن کے بیٹے کا پیغام سامنے آنے کے بعد خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ’’اس کی آمد سے دنیا بھر کے عسکریت پسند پھر سے متحد ہوجائیں گےا ور دنیا بھر میں قائم ہونے والی امن و امان کی صورتحال کو خراب کریں گے‘‘۔