تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

برطانیہ کی جنگلی حیات معدومی کے شدید خطرے کا شکار

لندن: برطانیہ کی ہر 10 میں سے 1 جنگلی حیات کو معدومی کا شدید خطرہ لاحق ہے۔ سنہ 1970 سے برطانیہ کی خطرے کا شکار جنگلی حیات کا بھی ایک تہائی خاتمہ ہوچکا ہے۔

ایک برطانوی ادارے اسٹیٹ آف نیچر کی ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں جنگلی حیات کی اقسام کو شدید خطرات لاحق ہیں اور ہر 6 میں سے ایک جانور، پرندے، مچھلی یا پودے کی نسل غائب ہوچکی ہے۔

uk-2

ماہرین کے مطابق اس کی وجہ زراعت میں اضافہ اور اس میں جدید تکنیکوں کا استعمال، ترقی پذیر علاقوں سے ترقی یافتہ علاقوں کی طرف ہجرت (اربنائزیشن)، اور موسمی تغیرات یا کلائمٹ چینج کے شدید اثرات ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ان عناصر کے ساتھ بڑے پیمانے پر جنگلات کی کٹائی اور تیزی سے ہوتی صنعتی ترقی نے برطانیہ کو ان ممالک میں شامل کردیا ہے جہاں فطرت کو تیزی سے نقصان پہنچ رہا ہے۔

رپورٹ کے سربراہ مارک ایٹن کا کہنا ہے، ’گزشتہ کچھ عرصہ سے ہم نے اپنی زراعت میں جدید تکنیکوں کا استعمال شروع کردیا ہے، یہ سوچے بغیر کہ یہ جدت ہمارے قدرتی حسن کے لیے کس قدر نقصان دہ ہے‘۔

hog
ایک مردہ خار پشت ۔ فصلوں کو جانوروں سے بچانے کے لیے اکثر برقی باڑھ لگادی جاتی ہے جن میں چھوٹے جانور پھنس کر مرجاتے ہیں

انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں جنگلی حیات اور ان کے مساکن (رہنے کی جگہ) کی بحالی کے کئی پروجیکٹ جاری ہیں، مگر جس تیزی سے انہیں نقصان پہنچ رہا ہے اس کے مقابلے میں یہ اقدامات بہت کم ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 1970 سے 2013 کے دوران جنگلی حیات کی نسل میں 56 فیصد کمی ہوئی جبکہ صرف 2002 سے 2013 کے درمیان یہ تناسب 53 فیصد رہا۔

واضح رہے کہ دنیا کے تیزی سے بدلتے موسم اور اس کے باعث ہونے والے عالمی درجہ حرارت میں اضافے سے جہاں نسل انسانی کو شدید خطرات لاحق ہیں، وہیں زمین پر موجود جنگلی حیات کے معدوم ہونے کا خدشہ بھی ہے۔

uk-3

ماہرین کے مطابق سنہ 2050 تک ایک چوتھائی جنگلی حیات معدوم ہوسکتی ہے۔

اس سے قبل جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں ماہرین نے بتایا کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور اس کے باعث غذائی معمولات میں تبدیلی جانوروں کو ان کے آبائی مسکن چھوڑنے پر مجبور کر رہی ہے اور وہ ہجرت کر رہے ہیں۔ جب یہ جاندار دوسری جگہوں پر ہجرت کریں گے تو یہ وہاں کے ماحول سے مطابقت پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔ اس میں کچھ جاندار کامیاب رہیں گے، کچھ ناکام ہوجائیں گے اور آہستہ آہستہ ان کی نسلیں معدوم ہونے لگے گی۔

دوسری جانب امریکا میں درجہ حرارت میں اضافے کے باعث کئی ریاستوں میں پائے جانے والے پرندے بھی وہاں سے ہجرت کرچکے ہیں۔ یہ وہ پرندے تھے جو ان ریاستوں کی پہچان تھے مگر اب وہ یہاں نہیں ہیں۔

panda-2

ان جنگلی حیات کو بچانے کے لیے حفاظتی اقدامات بھی کیے جارہے ہیں اور ان اقدامات کے باعث حال ہی میں چین کا مقامی پانڈا معدومی کے خطرے کی زد سے باہر نکل آیا ہے۔ اب اس کی نسل کو معدومی کا خدشہ نہیں ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چینی حکومت نے پانڈا کے تحفظ کے لیے ان کی پناہ گاہوں اور رہنے کے جنگلات میں اضافہ کیا اور غیر معمولی کوششیں کی جس کے باعث پانڈا کی آبادی میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

Comments

- Advertisement -