تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

ایسا آفس جہاں پھل اور سبزیاں اگتی ہیں

کیا آپ نے کبھی دفتر میں پھلوں اور سبزیوں کو اگتے دیکھا ہے؟ شاید یہ تصور بہت عجیب سا ہے لیکن جاپان میں یہ ایک حقیقت ہے۔

دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے شہر ٹوکیو میں ایک کمپنی نے اپنے 43000 فٹ اسکوائر دفتر میں زراعت شروع کردی اور مختلف قسم کے پھل اور سبزیاں اگالیں۔

t5

t4

کمپنی نے یہ قدم ’گرو یور اون فوڈ‘ یعنی اپنی غذا خود اگاؤ کے اصول کے تحت اٹھایا ہے۔ واضح رہے کہ پورے جاپان میں قابل زراعت زمین کا رقبہ صرف 12 فیصد ہے۔

اس دفتر میں چاولوں سمیت 200 قسم کی پھل اور سبزیاں اگائی جاتی ہیں۔

t3

t2

یہ زراعت زیادہ تر عمودی انداز میں کی گئی ہے یعنی سبزیوں اور پھلوں کو دیوار پر اگایا گیا ہے۔ یہ جدید انداز کی ایک زراعت ہے جس میں دیوار میں زمین جیسی معدنیات فراہم کرکے زراعت کی جاسکتی ہے۔

کمپنی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کے پیش نظر ملازمین کو صحت مند ماحول فراہم کرنا بھی ہے۔ یہ سبزیاں اور پھل نہ صرف خود ملازمین اگاتے ہیں بلکہ تیار ہونے کے بعد انہیں استعمال بھی کرتے ہیں۔

t1

اگر آپ اس دفتر میں داخل ہوں گے تو آپ کو مطلوبہ شخص سے ملنے کے لیے ’ٹماٹو گیسٹ روم‘ میں انتظار کرنا پڑے گا جہاں چھت اور دیواروں پر آپ کو ٹماٹر لگے دکھائی دیں گے۔ مختلف ملازمین کے کام کی جگہ کو الگ کرنے کے لیے دیواروں کے بجائے مختلف درخت لگائے گئے ہیں جبکہ استقبالیہ پر باقاعدہ ایک بڑے رقبہ پر چاولوں کی کاشت بھی کی گئی ہے۔

عمارت کے باہر بھی عمودی انداز میں زراعت کی گئی ہے جس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ سردیوں میں عمارت کو گرم اور گرمیوں میں ٹھنڈا رکھتا ہے لہٰذا یہ دفتر توانائی کی بچت بھی کرتا ہے۔

اس دفتر میں کام کرنے والے ملازمین اس ماحول کو نہایت پسند کرتے ہیں اور وہ ایسے دفتر میں کام کرنے کو اپنی زندگی کا ایک خوشگوار تجربہ قرار دیتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -