کراچی: قومی اسمبلی میں کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں پر تشویش اور پابندی کا مطالبہ سامنے آنے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عوام کی جانب سے حکومت اور اراکین اسمبلی پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے پُش اپس لگانے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس پر پابندی کے احکامات دئیے۔
قائمہ کمیٹی کے اس مطالبے پر کرکٹ شائقین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حکومت کے خلاف اور کھلاڑیوں کی حمایت میں احتجاج کرتے ہوئے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
نوید احمد ملک کا کہنا ہے کہ ’’جو لوگ پش اپس کو جمہوریت کے لیے خطرہ قرار دے رہے ہیں وہ بے شرم ہیں، ایسے لوگوں کو جمہوریت کا معلوم ہی نہیں ہے‘‘۔
#pushups shame on those who say is se jamhuryt ko khtra ha….#koisharam.haya.ghairat.ethics.logic hoti hai….. konsi jamhuriyat…. Shame
— Naveed Ahmed Malik (@maliknaved1099) October 26, 2016
ایک اور شخص نے حکومتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج پش اپس روک کر نوافل کی ادائیگی کا مشورہ دیا جارہاہے کل نوافل اور سجدے کرنے پر بھی پابندی عائد کردی جائے گی‘‘۔
Today "Stop Doing #PushUps, It Endangers Democracy, Do nawafil instead”
Tomorrow "Stop Doing Sajda & nawafil, You Are Supporting Taliban”— Asfandyar Bhittani (@BhittaniKhannnn) October 26, 2016
رافع مرزا کا کہنا ہے کہ ’’حکومت نے کھلاڑیوں کے پش اپس پر پابندی لگا کر کامیاب آپریشن کیا ہے کیونکہ یہ پاکستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ تھے‘‘۔
Congratulations to PMLN for the successful operation against biggest threat to a Pakistan, #Pushups by Cricketers. Now peace will return.
— Raffy ❤ (@RaffyMirxa) October 26, 2016
فاروق صدیقی کا کہنا ہے کہ ’’دوسروں کو اندھیروں میں دھکیلنے والے نام نہاد جمہوری لوگ اپنی اس حرکت پر شرمند تک نہیں، کیا یہی جمہوریت ہے؟‘‘۔
It’s not that others r pushing us into darkness but our so-called democracy. How shameful this kind of actions are.
Is it democracy#Pushups— Farooq Siddiqui (@farooqsdq) October 26, 2016
شاداب خان نام کی آئی ڈی استعمال کرنے والے نے حکومت کے پش اپس پر پابندی کے خلاف ایک تصویر ٹوئیٹ کی جس میں امریکی صدر بارک اوباما کو پش اپس لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
@Niaz_Pukhtoon haha USA copy that why #pushups pic.twitter.com/7XE1h8W6PT
— Shadab Khan (@shadab31666) October 26, 2016
عمر حیدر کہتے ہیں کہ ’’پش اپس سے اتنا خوف کیوں ہے یہ توپ کے گولے نہیں ہیں‘‘۔
Aray Itna Khauf Kyun #Pushups He To Hain Top Kay Golay Thori
— umair haider (@uhaider89) October 26, 2016
Baday shair banay phirtay hain
Jo pushups say dartyn hn. #Pushups— Tayyaba Khan (@tayyaba_07) October 26, 2016
طیبہ خانم نے پابندی پر ایک شعر ٹوئٹ کیا جس میں لکھا ہے ’’بڑا شیر بنا پھرتا ہے، جو پُش اپس سے ڈرتا ہے‘‘۔
عبدالقادر نے اپنے ٹوئٹ میں ایک تصویر شیئر کی جس کے ساتھ انہوں نے تحریر کیا کہ ’’انگلش کمنٹیٹر پُش اپس لگا کر جمہوریت کے خلاف سازش کررہا ہے‘‘۔
#Pushups he should be arrested 😂😂😂 pic.twitter.com/UrDiRA2amN
— Abdul Qadir (@imAQadir) October 26, 2016
ایک اور صارف نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’سُناہے کہ نوجوانوں میں دو نومبر والے دھرنے میں پش اپس کا مقابلہ منعقد کیا جائے گا‘‘۔
سُنا ہے کہ نوجوانوں میں دو نومبر والے دھرنے میں پُش اپس کا مقابلہ ہو گا؟
کیا یہ سچ ہے؟ #pushups— Sheep (@Another__Sheep) October 26, 2016
احسان محمود نے طنزیہ ٹوئٹ میں کہا کہ ’’جمہوریت کے خلاف ایک اور سازش ناکام کرکٹ بورڈ نے پارلیمنٹ کے حکم پر کھلاڑیوں کے پُش اپس پر پابندی لگا دی‘‘۔
جمہوریت کے خلاف ایک اور سازش ناکام
PCB نے پارلیمنٹ کے حکم پر کرکٹ ٹیم کے #PushUps پر پابندی لگا دی— Ahsan Mehmood (@ahsanjamati) October 26, 2016
جویریہ صدیقی نے قائمہ کمیٹی کے فیصلے پر تنقید کی اور کہا کہ ’’61 جنازے اٹھ گئے جمہوریت کو خطرات لاحق نہیںہوئے مگر دو چار پُش اپس جمہوریت ہلا گئے ‘‘.
جنازے اٹھے جمہوریت کو کوئی خطرات لاحق نہیں ہوئے لیکن دو چار پش اپس پوری جمہوریت ہلا گئے #pushups
— Javeria Siddique (@javerias) October 26, 2016
واضح رہے کہ لارڈز ٹیسٹ میں تاریخی جیت کے بعد مصباح الحق کے پش اپس ٹرینڈ بن گئے ہیں۔ان کے پش اپس اتنے ہٹ ہوئے کہ لارڈز ٹیسٹ جیتنے پر پوری ٹیم نے تاریخی پش آپس لگائے۔