تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

پی ایس ایل: اسپاٹ فکسنگ کا انکشاف، شرجیل خان اور خالد لطیف ایونٹ سے باہر

دبئی : پاکستان سپر لیگ میں اسپاٹ فکسنگ کا انکشاف ہوا ہے، پی سی بی نے اسلام آباد یوئانیٹڈ کے دو کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کرتے ہوئے ایونٹ سے باہر کردیا، کھلاڑیوں نے اعتراف جرم کرلیا اور دبئی سے کراچی واپس پہنچ گئے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان سپرلیگ میں اسپاٹ فکسنگ کا انکشاف ہوا ہے جس سے لیگ کو زبردست دھچکا لگا ہے تاہم پی سی بی کے باخبر رہنے کی وجہ سے پی ایس ایل میں کرپشن نہ ہوسکی، پاکستان کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے شرجیل خان اورخالد لطیف کو اسپاٹ فکسنگ میں ملوث قرار دیتے ہوئے انہیں معطل کرکے وطن واپس روانہ کردیا۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق دونوں کھلاڑی وطن واپس پہنچ گئے، شرجیل خان اور خالد لطیف پرواز ای کے602 سے کراچی پہنچے۔

اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کا الزام میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے دونوں کھلاڑیوں کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندہ شاہد ہاشمی نے بتایا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ پی ایس ایل میں اسپاٹ فکسنگ کا معاملہ سامنے آیا ہے جس کے بعد پی سی بی نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں کھلاڑیوں کو معطل کرکے وطن واپس بھیج دیا اور مزید تحقیقات شروع کردیں۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی آفیشلرز اور اینٹی کرپشن یونٹ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے نہ صرف تحقیقات کیں بلکہ دونوں کھلاڑیوں سمیت اس پوری سینڈیکیٹ کو پکڑا جس کا کھلاڑیوں سے رابطہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کرکٹ ایسے واقعات سے پہلے ہی متاثر ہے اور اب یہ جو خبر سامنے آئی ہے یہ بہت بڑی خبر ہے جس سے پی ایس ایل متاثر ہوگی تاہم ساتھ ہی ساتھ پی سی بی کا اقدام بھی قابل تعریف ہے کہ انہوں نے فوری کارروائی ہوئی۔

شاہد ہاشمی نے مزید بتایا کہ دونوں کھلاڑیوں کو سزا ملے گی، ان کا کیریئر متاثر ہوسکتا ہے، تحقیقات میں اگر الزامات ثابت ہوگئے تو انہیں بڑی پابندی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب لاہور سے نمائندہ اے آروائی نیوز شہزاد ملک نے بتایا ہے کہ چیئرمین پی سی بی شہریار خان اورنجم سیٹھی کے رد عمل سامنے آرہے ہیں جہنوں نے شفافیت پر زور دیا ہے، دونوں کھلاڑیوں کے خلاف آئی سی سی اور اے سی یو کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں۔

پی سی بی کمنٹ نہیں کرسکتا۔ رپورٹر نے مزید بتایا کہ دونوں کھلاڑیوں کے سٹے بازوں سے روابط سامنے آئے ہیں۔ اینٹی کرپشن یونٹ نے پی سی بی حکام کو یہ بات رپورٹ کرائی جس کے بعد انہیں معطل کیا گیا۔

اب دونوں کھلاڑیوں کو کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف وزری پر پاکستان کرکٹ ٹیم سے بھی معطل کیا جائےگا، جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوتیں دونوں کھلاڑی کسی بھی فارمیٹ کے انٹرنیشنل کھیل کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے۔

شہزاد ملک نے بتایا کہ پی سی بی نے کہا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے تک اس معاملے پر مزید کوئی بات نہیں کی جائے گی۔

یاد رہے کہ شرجیل خان اور خالد لطیف پی ایس ایل ایڈیشن ٹو میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کررہے ہیں۔ پی سی بی کے مطابق تحقیقات مکمل ہونے تک دونوں کھلاڑی پی ایس ایل ٹو میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔

مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں کھلاڑیوں نے میچ کے بعد ایک مشکوک شخص سےملاقات کی،  شرجیل خان اور خالد لطیف کی مشکوک شخص سے ملاقات کے ویڈیو کلپس بطورثبوت موجود ہیں، دونوں کھلاڑیوں کی ملاقاتیں پبلک مقامات پر ہوئیں۔

نجم سیٹھی کے کرپشن کے خلاف نوکمپرومائز نے بھارتی لابی کو چپ کرادیا،  تحقیقات میں شرجیل خان اورخالد لطیف نے ملاقات کا اعتراف کرلیا ہے۔

دونوں کھلاڑیوں کو عبوری طور پر معطل کر کے وطن واپس بھیجا گیا، ذرائع کے مطابق دونوں کھلاڑی اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہوئے تو ان کا انٹرنیشنل کیریئر بھی داؤ پر لگ جائے گا۔

اطلاع ہمارے اینٹی کرپشن یونٹ نے دی، نجم سیٹھی

اس حوالے سے چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی کرپشن کےخلاف ہماری زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، ہمارے یونٹ نے اطلاع دی تھی جس پر کارروائی کی گئی، اب بھی کوئی شک یا کوئی ثبوت ملا تو ایسا ایکشن پھر لیا جائے گا۔

خالد لطیف کی وجہ سے راشد لطیف کی ساکھ خراب ہوگی، باسط علی

سابق کرکٹر باسط علی نے اے آر وائی سے گفتگو میں کہا کہ پی سی بی نے دونوں کھلاڑیوں کو معطل کرکےاچھا اقدام کیا ہے۔ اگر آپ کرکٹ کے نقطہ نظر سے دیکھیں تو یہ خوش آئند بات ہے کہ پی سی بی نے انڈین کرکٹ بورڈ کی طرح نہیں کیا بلکہ اپنے پلیئرزکے خلاف کارروائی کی ہے جو آئندہ آنے والے کرکٹرز کے لیے مثال اور مقام عبرت ہوگی۔

اینکر کے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی میڈیا اس بات کو منفی طور پر اچھالے گا لیکن پی سی بی کے لیے یہ اچھا ہوا کہ جرم پکڑا گیا۔

انہوں نے کہا کہ خالد لطیف کا نام سن کر حیرانی ہوئی، خالد لطیف راشد لطیف کے بہت قریب ہیں اس سے راشد لطیف کی ساکھ خراب ہوگی۔

باسط علی نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ کے معاملات سامنے آنے کے بعد لاہورکے ہارنے پربھی انگلیاں اٹھ سکتی ہیں، گزشتہ روز کھیلے جانے والے میچ کا نتیجہ بھی مشکوک ہوگیا ہے کیوں کہ عوام کہتی ہے میچ فکس کرکے ہارے ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دونوں کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی تو نہیں لگ سکتی تاہم کئی سال کی پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔

شرجیل کے گھر کے باہر لوگوں کا رش لگ گیا

خبر سنتے ہی حیدر آباد کے علاقے لطیف آباد میں شرجیل خان کے گھر کے باہر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جن کا کہنا تھا کہ شرجیل اسپاٹ فکسنگ میں ملوث نہیں ہوسکتا۔

نمائندہ اے آر وائی کے مطابق آفتاب زئی کے مطابق شرجیل خان کے مداحوں نے کہا کہ تحقیقات ہونے تک اور جرم ثابت ہونے تک انہیں پی ایس ایل میں کھیلنا چاہیے، ان کے ساتھ فراڈ ہوا وہ ایسے کھلاڑی نہیں، ان کے خلاف پروپیگنڈا ہورہا ہے، وہ ایک اچھے بیٹسمین ہیں، یہ شرجیل کے خلاف سازش ہے۔

دریں اثنا دونوں معطل کھلاڑی دبئی سے کراچی ایئرپورٹ پہنچ گئےجو اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات مکمل ہونے تک کسی بھی میچ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندے شاہد ہاشمی نے بتایا کہ شرجیل دوران پرواز روتے رہے۔

Comments

- Advertisement -