تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

بلدیاتی انتخابات: سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کا’شو آف ہینڈ‘ کا قانون مسترد کردیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ میں میئرکے انتخاب کے لئے سندھ حکومت کے شو آف ہینڈ کے فیصلے کو مسترد کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی درخواست پرفیصلہ دیا ہے کہ سندھ میں میئر کا انتخاب ’شو آف ہینڈ‘ کے بجائے خفیہ رائے شماری سے ہی ہوگا۔

یاد رہے کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے قانون سازی کی تھی کہ سندھ میں میئر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے بجائے ’شو آف ہینڈ’ کے ذریعے ہوگا۔

ایم کیو ایم اورپی ایم ایل فنکشنل سمیت اپوزیشن جماعتوں نےاس قانون سازی کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی کہ سندھ حکومت کی ’شوآف ہینڈ ‘والی ترمیم آئین کے آرٹیکل 266 کی خلاف ورزی ہے جو کہ خفیہ رائے شماری کا حق دیتی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے اپوزیشن جماعتوں کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے 10 فروری کو فیصلہ سناتے ہوئے صوبائی اسمبلی کے فیصلے کو کالعدم قراردیا تھا۔

سندھ حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکی تھی جس کی سماعت کرتے ہوئےسپریم کورٹ نے20 فروری کو سندھ میں ہونے والے ہونے میئراورڈپٹی میئرکے انتخابات پر حکمِ امتناع جاری کرتے ہوئے انتخابات ملتوی کرنے کا حکم صادرکیا تھا۔


سپریم کورٹ کا سندھ میں میئراورڈپٹی میئرکے انتخابات پرحکم امتناع جاری


سپریم کورٹ نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے موقف اختیارکیاتھا کہ سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ دیکھے اوردلائل سنے بغیرکوئی فیصلہ صادر نہیں کیا جاسکتا لہذا صورتحال جوں کی توں برقرار رکھی جائے۔

آج سپریم کورٹ نے اس کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے حکومتی وکیل کے موقف کو مسترد کردیا جن کا کہنا تھا کہ قانون سازی حکومت کا کام ہے اوریہ فیصلہ قانون سازی کے ذریعے ہی کیا گیا ہے۔

دوسری جانب ایم کیو ایم کے وکیل کا کہنا تھا کہ اس فیصلہ سازی میں کراچی کی سب سے بڑٰ جماعت ایم کیو ایم کو شریک نہیں کیا گیا تھا۔

عدالتِ عظمیٰ نے صوبائی اسمبلی کی جانب سےنوجونواں، کسانوں اورمخصوص افرادکی نشستوں میں ترامیم برقرار رکھی ہے۔

درخواست کی سماعت جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بنچ نے کی تھی۔

Comments

- Advertisement -