تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

سعودی حکومت کا غیرملکیوں کو 24 گھنٹے میں ویزا دینے کا اعلان

ریاض: سعودی وزارتِ خارجہ نےتجارتی ویزوں کے حصول کو آسان اور تیز بنانے کے طریقہ کار کی منظوری دے دی، جس کے بعد سعودی عرب کا دورہ کرنے کے خواہش مند غیرملکی سرمایہ کار وں کو 24 گھنٹوں کے اندر ویزا جاری کیا جائے گا۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارتِ خارخہ نے ملک میں داخلے اور تجارتی ویزوں کے حصول کے لیے اقدامات کو آسان اور تیز تر بنانے کے طریقے کی منظوری دے دی، جس کے بعد سعودیہ کا دورہ کرنے کے خواہش مند غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاسپورٹ جمع کروانے کے 24 گھنٹوں کے اندر ویزا جاری کردیا جائے گا۔

سعودی اخبار کے مطابق کاروباری حضرات اور تجاری وفود کے ویزوں کی پالیسی پر یکم جنوری 2017 سے عمل درآمد شروع ہوچکا ہے جبکہ سعودیہ میں کام کرنے والی تجارتی تنصیبات کے لیے ویزے جاری کرنے کا سلسلہ آئندہ چند روز میں شروع کیا جائے گا۔

پڑھیں: ’’ سعودی عرب کا پاکستانی تاجروں کو 2 سال کا ملٹی پل ویزا دینے کا اعلان ‘‘

سعودی وزارتِ خارجہ کی منظوری کے بعد دیگر ممالک میں قائم قونصل خانوں کو سرکلر جاری کردیا گیا ہے تاکہ ہر ملک کے کاروباری شخصیت کو جلد از جلد ویزہ فراہم کیا جاسکے۔

سعودی اقتصادی اور ترقیاتی امور کی کونسل کی ہدایت پر منظور کیے جانے والے نئے انتظامات کے مطابق تجارتی مقاصد کے ویزوں کو تین درجوں میں تقسیم کیاگیا ہے۔ جن میں ملک میں کام کرنے والی تجارتی تنصیب کے لیے ویزا ، کاروباری حضرات اور تاجروں کے لیے ویزا اور تجارتی وفود کے دورے کے لیے ویزا شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ’’ سعودی عرب کا پاکستانی حج کوٹا بحال کرنے کا فیصلہ ‘‘

عرب میڈیا کے مطابق تجارتی تنصیبات کے لیے ویزوں کے اجراء کی کارروائی متعلقہ اداروں کے درمیان الیکٹرونک رابطے کے ذریعے ہی عمل میں لائی جاتی تاہم اس منظوری کے بعد چیمبرز آف کامرس سے دعوت ناموں کی تصدیق والی شرط ختم ہوجائے گی۔

سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے یہ فیصلہ ملک میں سرمایہ کاری کے لیے کیا گیا ہے تاکہ وہاں کی گرتی ہوئی معیشت کو سہارا دیا جاسکتے اور مقامی لوگوں کو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جاسکیں۔

Comments

- Advertisement -