کراچی : سندھ کابینہ کے اجلاس میں کچی شراب، گٹکا اور مین پوڑی کے سرعام فروخت کے خلاف کارراوائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق نیو سندھ سیکریٹریٹ میں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کچی شراب، گٹکا اور مین پوڑی کے سرعام فروخت کی گونج رہی، اجلاس میں صوبائی وزیر ورکس اینڈ سروسز امداد پتافی نے پولیس افسران کی پول کھول دی۔
صوبائی وزیر امداد پتافی کا کہنا تھا کہ ٹنڈومحمد خان اور ٹنڈوالہٰ یار میں سرعام کچی شراب فروخت کی جارہی ہے ، گٹکا اور مین پوری سبزیوں کی طرح فروخت ہورہے ہیں، کچی شراب کی فروخت سے کئی پولیس افسران کے گھرچل رہے ہیں۔
صوبائی وزیر امداد پتافی کی شکایت پر وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس کو ہدایت کی کہ غیر قانونی شراب ، مین پوری ، گٹکا اور دیگر منشیات کی خرید و فروخت میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جائے کیونکہ یہ ہماری نسلوں کو تباہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے تمام ایس ایس پیز کو فوری طور پر منشیات کا کاروبار بند کرانے کی وارننگ دے دی بصورت دیگر انکو سخت کاروائی کا انتباہ کیا۔
سندھ کابینہ کے اجلاس میں تمام صوبائی وزراء ، مشیر، معاونین خصوصی ، چیف سیکریٹری سندھ ، آئی جی سندھ پولیس ، ایڈوکیٹ جنرل سندھ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔