تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

پی ٹی آئی دھرنا : حکومت کا شرکاء سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

اسلام آباد : حکومت نے دو نومبر کو پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں دھرنے کے شرکا سے سختی سے نمٹنے کا ٖفیصلہ کرلیا، آنسو گیس شیل، ڈںڈے اور دھرنے کو روکنے کے لیے دیگر سامان منگوالیا گیا اور پولیس کو ہدایات جاری کردی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے زیر اہتمام دو نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کے اعلان کے بعد حکومت نے بھی آستینیں چڑھالیں۔شرکاء سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی ترتیب دے دی گئی ہے، پولیس نے تحریک انصاف کے کارکنان کو قابو کرنے کا طریقہ کار وضع کرلیا جس کے لیے آنسو گیس کے شیل، ڈنڈے لاٹھیاں اور دیگر سامان منگوا لیا گیا۔

یہ پڑھیںحکومت مخالف دھرنا، ق لیگ نے پی ٹی آئی کی حمایت کردی

اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستوں کو کنٹینرز اور دیگر رکاوٹوں سے بند کر دیا جائے گا، شرکاء کی جانب سے قانون ہاتھ میں لیا گیا تو ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

پولیس نے دھرنے میں بلوے سے نمٹنے کے لیے جوان پولیس اہکاروں کی فہرستیں تیار کی ہیں، کمبیٹ آپریشن کا کام بھی چست اہلکاروں کو سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کا دھرنا روکنے کیخلاف درخواست مسترد کردی

آئی جی اسلام آباد نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ 50 سال سے زائد عمر کے اہلکاروں کو تھانوں میں اور ریڈ زون کی عمارتوں کی چھتوں پر تعینات کیا جائے اور امن و امان قائم رکھنے اور گڑبڑ سے نمٹنے کا فریضہ 50 سال سے کم عمر نفری کو سونپا جائے۔

اسلام آباد: پی ٹی آئی کارکنوں‌ کو پہیہ جام، فیض آباد ایکسپریس وے بند کرنے کی ہدایت

علاوہ ازیں وفاقی پولیس نے دوسرے صوبوں اور ایف سی سے بھی جوان اہلکار بھیجنے کا کہا ہے۔

اسی سے متعلق:اسلام آباد2 نومبرکو بند نہیں ہوگا،پی ٹی آئی کی سیاست بند ہوجائیگی،احسن اقبال

واضح رہے کہ تحریک انصاف نے پارٹی رہنماؤں کو دو نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کے لیے حکمت عملی ترتیب دے دی گئی ہے جب کہ انتخابی مہم کی طرح دھرنے کے لیے عوامی رابطہ مہم بھی چلائی جاری ہے۔

Comments

- Advertisement -