تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے، مودی

نئی دہلی : بھارت ریاستی دہشت گردی کے بعد سندھ طاس معاہدے کے خلاف سازشیں کرنے میں لگا ہوا ہے، مودی کا کہنا تھا کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے جبکہ بھارتی ماہرین نے مودی کو پاکستان کا پانی بند نہ کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں سندھ طاس معاہدے پر نظر ثانی کیلئے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جو بے نتیجہ رہا، اجلاس میں تمام متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں اڑی حملے کے بعد سندھ طاس معاہدے کوختم کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، مودی کا کہنا تھا کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔

اجلاس میں بھارتی ماہرین نے مودی کو مشورہ دیا کہ پاکستان کا پانی بند نہ کیا جائے، بھارت نے اگر ایسا کیا تو اس کا خمیازہ بھی بھگتنا پڑ سکتا ہے۔

اجلاس میں پاکستان کو نقصان پہنچانے کا یہ راستہ نکالا گیا کہ بھارت دریائے سندھ، چناب اور جہلم کا پانی زیادہ سے زیادہ استعمال کرے گا۔


مزید پڑھیں : بھارتی وزیراعظم کا سندھ طاس معاہدے پر نظر ثانی کیلئے اجلاس طلب


گزشتہ روز بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ مودی سندھ طاس معاہدہ ختم کرسکتے ہیں۔

یاد رہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت چھ دریاوں کا پانی پاکستان کو مل رہا ہے مگر بھارت معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان دریاؤں پر ڈیم بنا رہا ہے، جس کے خلاف پاکستان عالمی عدالت انصاف سے بھی رجوع کرچکا ہے۔

دوسری جانب بھارتی سپریم کورٹ نے انتہاپسندوں کی سندھ طاس معاہدے کے خلاف پٹیشن کی فوری سماعت کی درخواست کو بھی مسترد کردیا ہے، پٹیشن میں عدالت سے سندھ طاس معاہدہ کو غیرقانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔


مزید پڑھیں : سندھ طاس معاہدہ،پاکستان کا عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کرنے کافیصلہ


واضح رہے کہ 1960میں پاکستانی صدر ایوب خان اور بھارتی وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے درمیان سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا، جس کے مطابق دریائے بیاس، راوی اور ستلج کا کنٹرول بھارت کے پاس جبکہ دریائے سندھ ،جہلم اور چناب کا کنٹرول پاکستان کو دیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -