کراچی: خلا میں کشش ثقل کی لہروں کی نشاندہی کرنے کا کارنامہ انجام دینے والی ٹیم میں پاکستانی نژادخاتون نرگس ماولہ والا بھی شامل ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق پروفیسر نرگس ماولہ والا کا تعلق ایم آئی ٹی کے شعبہٴ فزکس سے ہے، وہ اُن تینوں اداروں کی مشترکہ ٹیم کا حصہ رہی ہیں جس نے کشش ثقل کی لہروں کی نشاندہی کےمنصوبے پر کام کیا۔
کراچی میں پیدا ہو نے والی نرگس میسا چوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں پروفیسر ہیں، وہ ان سائنس دانوں کی ٹیم کا حصہ ہیں جنہوں نے ثابت کیاکہ ستاروں کے ٹکراو کے نتیجے میں کششِ ثقل کی لہریں پیدا ہوکرانتہائی دور تک توانائی کو منتقل کرتی ہیں۔
ڈا کٹر نرگس ایک نوجوان طالبعلم کی حیثیت سے امریکہ میں منتقل ہو گئی تھیں، طبیعیات میں بی اے اور انیس سو نوے علم فلکیات میں گریجو یشن کر نے کے بعد انیس سو ستانوے میں ڈا کٹریٹ کی ڈگری حا صل کی ۔
نرگس ماولہ والا کا کہنا تھا کہ اب سائنس دانوں میں کششِ ثقل کے بارے میں پایا جانے والا ابہام دورہوگیا۔نرگس نے مزید کہا کہ یہ سنگ میل عبورکرنے کے بعد اب کائنات کے مزید راز افشا کرنے کے قابل ہوجائیں گے، نرگس ماولہ والا دوہزاردو میں ایم آئی ٹی کے شعبہٴ فزکس سے منسلک ہوئیں تھیں۔
کہاجارہا ہے کہ ڈاکٹر نرگس اور ان کی ٹیم کے نئے نظریے کے بعدکائنات میں مو جود کئی افکار و خیالات میں تبدیلی کا امکان ہے۔