تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

اسرائیل طویل عرصہ فلسطین کی زمین پر قابض نہیں رہ سکتا، اوباما

نیویارک: امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ داعش اور مذہبی انتہاء پسندی دنیا بھر کے لیے سنگین خطرہ بن گئی ہے جس کے باعث پوری دنیا میں مشکلات بڑھتی جارہی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بارک اوباما کا کہنا تھاکہ مذہبی انتہاء پسندی پوری دنیا کے لیے بڑا چیلنج بن گئی ہے جبکہ دہشت گرد تنظیم داعش عالمی برادری کے لیے کسی بڑے خطرے سے کم نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’عالمی برادری کو مختلف چیلجز کا سامنا ہے تاہم پوری عالمی برادری کو مل کر ان مسائل کو حل کرنا ہوگا اور عوام کے لیے بہتر اقدامات کرنے ہوں گے۔ اس وقت پوری دنیا کو دو راستوں تقسیم اور تعاون کا سامنا ہے تاہم یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم مسائل کا حل کیسے نکالیں گے۔

امریکی صدر کا کہنا تھاکہ ’’دنیا کی معیشت اربوں لوگوں کی مدد کررہی ہے تاہم سارے ممالک کو مل کر معیشت کو ہر ایک کے لیے مزید بہتر بنانا ہوگا اور امیر غریب کے فرق کو ختم کرنا ہوگا کیونکہ دنیا میں دہشت گردی کی وجوہات میں سے یہ بھی ایک بڑی وجہ ہے‘‘۔

بارک اوباما نے کہا کہ ’’دنیا کی ترقی کو کسی صورت نہیں رُکنا چاہیے مگر ترقی پذیر ممالک میں ہونے والے کرپشن کے خاتمے کے لیے فی الفور اقدامات کیے جائیں، اُن کا کہنا تھاکہ کرپشن متوسط طبقے پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے‘‘۔

امریکی صدر کی حیثیت سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے آخری خطاب کرتے ہوئے بارک اوباما نے کہا کہ ’’ہمیں نوجوانوں کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنا ہوگا تاکہ وہ دہشت گردی کی طرف مائل نہ ہو سکیں اور ساتھ ہی ساتھ تمام رہنماؤں کو مل کر دنیا کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے‘‘۔

اوباما کا کہنا تھا کہ ’’دہشت گرد سوشل میڈیا کو معصوم مہاجرین کے خلاف استعمال کررہے ہیں سب کو مل کر دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام کرنا ہوگا، انہوں نے بھارت اور چین میں ہونے والی معاشی ترقی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ 25 سال کے دوران جمہوری اقوام میں اضافہ ہوا ہے جو ہم سب کے لیے ایک اچھی علامت ہے‘‘۔

بارک اوباما نے کہا کہ ’’اسرائیل زیادہ لمبے عرصے تک فلسطین کی زمین پر قبضہ قائم نہیں رکھ سکتا، دنیا سمجھتی ہے کہ ہر مسئلے کا حل امریکا کے پاس ہے تاہم مسائل کا حل ممالک کو آپس میں باہمی اتفاق سے نکالنا ہوگا‘‘۔

Comments

- Advertisement -