تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

نوشکی ڈرون حملے کی ایف آئی آر امریکی حکام کے خلاف درج کر لی گئی ہے

نوشکی: نوشکی میں امریکی ڈرون حملے میں ملامنصور کے ساتھ رینٹ اے کار کی گاڑی چلانے والے محمد اعظم کی ہلاکت کی ایف آئی آر ڈرائیور کے بھائی محمد قاسم کی مدعیت میں تھانہ لیویز مل نوشکی میں امریکی حکام کے خلاف درج کرلی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق نوشکی کے مقام پر امریکی ڈرون حملے کی ایف آئی آر درج کرادی گئی ہے، رپورٹ حادثہ میں ہلاک ہونے والے ڈرائیور محمد اعظم کے بھائی محمد قاسم کی مدعیت میں درج کرائی گئی ہے،ایف آئی آرمیں 427،109، اور 302 کی دفعات لگائی گئی ہیں،جس کے ساتھ خصوصی 3،4،7 اور 7 اے ٹی اے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

 

Fir

یاد رہے 21 مئی کو نوشکی کے مقام پر ایک گاڑی پر امریکہ نے ڈرون حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں کار میں سوار دونوں افراد ہلاک ہوگئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں امریکہ کو نہایت مطلوب افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصوراور گاڑی چلانے والا ڈرائیور محمد اعظم شامل تھے۔


افغان انٹلی جنس نے طالبان رہنما ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق کردی


رپورٹ میں محمد قاسم نے موقف اپنایا کہ 21 مئی کو دن کے3 بجے اطلاع ملی کہ بھائی کی گاڑی دھماکے سے اُڑادی گئی ہے، گاڑی میں ولی محمد اور میرا بھائی سوار تھا، گاڑی پر ڈرون حملے کی ذمہ داری امریکی صدر نے خود قبول کی تھی اس لیے میں ایف آئی آر امریکی صدر بارک اوبامہ کا نام شامل کروانا چاہتا تھا، تاہم پولیس نے رپورٹ میں ’’امریکی حکام‘‘ کو نامزد کیا۔

car

امریکہ کے صدر بارک اوبامہ کا نوشکی ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کیا کہنا تھا،یہ جاننے کے لیے درج ذیل لنک پر کلک کیجیے۔


امریکی صدر بارک اوبامہ نے ملا اختر منصور کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی


اس موقع پر مقتول ڈرائیور کے بھائی محمد قاسم نے انصاف کی دہائی دیتے ہوئے کہا کہ ہم غریب لوگ ہیں،میرا بھائی بے گناہ تھا،گاڑی چلا کر روزی روٹی چلاتا تھا اور اس کا کسی جہادی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا، اُس کے چار چھوٹے چھوٹے بچے ہیں،اور وہ گھر کا واحد کفیل تھا،بھائی کے اہلِ خانہ کے لیےانصاف چاہتے ہیں۔

 

Comments

- Advertisement -