تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

قومی اسمبلی کا اجلاس، حکومتی اور پی ٹی آئی ارکان میں‌ مار پیٹ

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران حکومتی اور پی ٹی آئی ارکان کے درمیان لڑائی ہوگئی، ارکان نے ایک دوسرے کو تھپڑ مارے اور مغلظات بکیں،سیکیورٹی اہلکاروں نے آکر اراکین کو چھڑایا، اسپیکر کو اجلاس معطل کرنا پڑگیا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں حکومتی اور پی ٹی آئی ارکان کے درمیان زبانی تصادم ہوا جو بڑھتے بڑھتے عملی تصادم میں تبدیل ہوگیا،ایوان میں حکومتی اوراپوزیشن اراکین گتھم گتھا ہوگئے اور دونوں جانب سے اراکین نے گالیوں کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کو دھکے دیے، تھپڑ مارے۔

اے آر وائی نیوز اسلام کے نمائندے اظہر فاروق نے بتایا کہ جھگڑا اس وقت شروع ہوا شاہ محمود قریشی نے تحریک استحقاق پر نواز شریف پر تنقید کی، حکومتی بینچوں کی جانب سے شاہد خاقان عباسی اپوزیشن ارکان کی طرف بڑھے اور ایک رکن کو دھکا دیاجس پرجھگڑا شروع ہوا اور دونوں جانب سے اراکین اٹھ کر آگئے، بعدازاں گالم گلوچ ہوئی، ایک دوسرے کو تھپڑے مارے گئے۔

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ جھگڑا ن لیگ کے کن شاہد خاقان عباسی اور تحریک انصاف کے رکن شہریار خان عباسی کے درمیان اس وقت ہوا جب شاہد خاقان عباسی اپوزیشن بینچوں کی طرف آئے، دونوں ارکان نے ایک دوسرے کو تھپڑ مارے، جھگڑے کو دیکھ کر سیکیورٹی اہلکار فورا پہنچے اور ایک دوسرے سے الجھتے ہوئے ارکان کو چھڑایا۔

پندرہ منٹ بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو ایوان میں جھگڑا ختم ہوچکا تھا تاہم کشیدگی باقی تھی، دوبارہ اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی لیکن پی ٹی آئی کے ارکان باہر جاچکے تھے۔

قبل ازیں شاہ محمود قریشی نے اپنی تقریر کے دوران گلی گلی میں شور ہے، نواز شریف چور ہے کے نعرے بھی لگوائے جس پر ن لیگ کے اراکین ناراض ہوئے۔

جھگڑے کے بعد پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم تو یہاں بات کرنے آئے تھے لیکن حکومتی اراکین کے رویے کے سبب ایوان تو پہوانوں کا اکھاڑہ لگ رہا تھا، ہم پر حملہ کیا گیا،ہمیں دھکے دیے گئے، گھونسے برسائے گئے،اپوزیشن پر کیے گئے اس حملے پر بھی تحریک استحقاق جمع کرائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے صرف یہ درخواست کی تھی کہ ہمارے پانچ ارکان کو بولنے کی اجازت دیں لیکن اجازت نہ ملی، وزیراعظم نے اپنے موقف سے پیچھے ہٹنا شروع کردیا ہے۔

اسمبلی میں بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے کہا ہے کہ جن کے پاس دلائل نہیں ہوتے وہ ایسی ہی قابل مذمت حرکات میں ملوث ہوتے ہیں، پی ٹی آئی کا یہ طرز عمل جمہوری اور پارلیمانی اصولوں کے منافی ہے، انہوں نے نامناسب فعل انجام دے کر اسمبلی کے تقدس کو پامال کیا،ایسا فعل انجام دیا کہ جس ٹہنی پر بیٹھے ہیں اسی کو کاٹ رہے ہیں۔

نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ شاہ محمود نے جتنے لیڈر بدلے ان کے نام بھی نہیں بتاسکتے، وزیراعظم اپنے بزرگوں، بھائیوں اور بچوں سمیت پورے اہل خانہ کا حساب دے چکے ہیں، شاہ محمود نے ہمارے قائد کے خلاف نعرے لگوائے۔

Comments

- Advertisement -