تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

چین نے مسعود اظہرکیخلاف بھارتی درخواست ویٹو کردی

نیویارک : اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہونے کی بھارتی درخواست کو چین نے ویٹو کردیا۔ بھارت نے درخواست میں الزام عائد کیا تھا کہ مسعود اظہربھارتی سرزمین پر ہونے والے کئی حملوں میں ملوث ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے اجلاس بھارت کی جانب سے مولانا مسعود اظہر کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی درخواست پیش کی گئی تو چین نے درخواست کو ویٹو کردیا۔

بھارت کی جانب سے درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مسعود اظہر بھارتی سرزمین پر ہونے والے کئی حملوں میں ملوث ہیں، چین نے بھارتی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف ووٹ دیے۔

دوسری جانب برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے بھی تصدیق کی ہے کہ تمام اراکین کی جانب سے یقین دہانی کے بعد مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کی درخواست دی گئی تھی۔

بھارت کی جانب سے درخواست تقریباً نو ماہ قبل جمع کرائی گئی تھی۔ سوروپ کے مطابق نو ماہ قبل چین نے اس درخواست کو مزید ثبوتوں کی جانچ پڑتال کرنے پر رائے شماری کو ملتوی کرا دیا تھا اوراب چین نے بھارتی درخواست کو ویٹو کردیا ہے۔

مزید پڑھیں : حافظ سعید اور مسعود اظہر کے خلاف ثبوت ہیں تو بات کی جائے، عبدالباسط

درخواست کو ویٹو قرار دینے پر بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان میں اِسے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں دہرا معیاراپنانے کے مترادف قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ بھارت جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو عالمی سطح پر دہشت گرد قرار دینے کے لیے اقوام متحدہ میں کئی بار قرارداد لاچکا ہے اور ہر بار اسے چین کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

مزید پڑھیں: مولانا مسعود اظہرکو ساتھیوں سمیت حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا

چین نے کئی بار بھارتی قرارداد کو تکنیکی بنیادوں پر ویٹو کیا اور اس باربھی مولانا مسعود سے متعلق قرارداد کو مسترد کردیا ہے۔

Comments

- Advertisement -