کارخانہ قدرت میں جمادات، نباتات اور حیوانات میں انسانی بقاء اور ارتقاء کے لیے کمالاتِ بیش بہا موجود ہیں جن سے حضرت انسان ازل سے فائدہ اُٹھاتے آیا ہے،جمادات جہاں انسانوں کو رہائش فراہم کرتے ہیں وہیں حیوانات آمد و رفت کے ذرائع کے ساتھ ساتھ لباس اور خوراک کے حصول کا بھی ذریعہ بنتے ہیں۔
قدرت کے ان انمول خزانوں میں نباتات جہاں پُر ماحول کو آلودگی کو قابو میں رکھنے کا باعث بنتے ہیں وہیں متوازن غذا کی فراہمی کا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہیں،سبزیاں ہماری خوراک کا لازمی جزو ہیں جو گوشت کے مقابلے بآسانی ہضم بھی ہو جاتی ہیں اور ان سے کولیسٹرول بڑھنے کا خطرہ بھی نہیں رہتا۔
یہ بھی پڑھیں: مونگ پھلی کب آپ کے لیے نقصان دہ ہے؟ جانیں
سبزیوں کی پسندیدگی کی وجہ انُ کا زود ہضم اور توانائی سے بھرپور ہونا ہی نہیں ہے بلکہ یہ جیب پر بھی بھاری نہ ہونا ہے اور یہ متعدد طبی فوائد سے بھی مالا مال ہو تی ہیں،ایسی ہی ایک سبزی بھنڈی کے حیران کن طبی فوائد اس کی افادیت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
بھنڈی کا استعمال اور انسانی جلد
جلد انسانی جسم کا سب اہم اور بڑا حصہ ہے جو پورے جسم کو نہ صرف موسم اور جراثیم کے منفی اثرات سے محفوظ رکھتا ہے بلکہ جلد ہی انسانی خوبصورتی کا آئینہ دار بھی ہوتی ہے،اگر آپ جواں،چمک دار اور خوبصورت جلد کے خواہاں ہیں تو آج ہی سے اپنی خوراک میں یومیہ دو سے تین دن بھنڈیوں کا اضافہ کردیں۔
بھنڈی اور ذیابیطس
ذیابیطس دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والی خطرناک بیماری جو جسم کے اہم اعضاء جیسے آنکھوں،دانت،دل اور گردوں کو نہایت نقصان پہنچاتی ہے،ذیابیطس نہایت خاموشی سے جسم میں خرابی کاباعثٍ بنتی ہے جس کا ابتادائی طور پر پتا نہیں چلتا،تا ہم اگر آپ ذیا بیطس کے خطرے سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو بھنڈی کو اپنی معمول کی خوراک کا حصہ بنا لیں۔
بھنڈی اور دمہ
موسمی تغیرات اور الرجی کی مختلف اقسام کے سامنے آنے کے بعد سے پھیپھڑوں اور نظامِ تنفس سے جڑے امراض میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جس میں دمہ ایک پچیدہ ترین مرض ہے،ماہر خوراک اور کیمیا دان کا کہنا ہے کہ بھنڈی میں موجود کیمیائی اجزا دمہ کے علاج میں کافی سود مند ہیں، بھنڈی کی بہت تھوڑی سی مقدار کھانے سے دمہ کی علامت کا خاتمہ ممکن ہے۔
بھنڈی اور گردوں کے امراض
صنعت کاری کے فضلے اور موسمی تغیرات کے باعث بحری اور دریائی آلودگیوں کے باعث پینے کا شفاف اور صحت مند پانی ناپید ہوگیا ہے، آلودہ پانی پینے،ذیابیطس اور متوازن غذاء کی کم یابی کے باعث گردوں کا مرض عام ہوتا جارہا ہے،معروف حکماء کا کہنا ہے کہ بھنڈی کا روز استعمال گردوں کی بیماریوں کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
بھنڈی اور السر
معدے میں جلن، معدے کی سوزش، معدے کا زخم (السر) اور تیزابیت مرغن غذاؤں کے کھانے کی وجہ سے موجودہ دور کا اہم طبی مسئلہ بن گیا ہے جس سے آرام کے لیے لوگ ابلے ہوئی غذا کھانے پر مجبور ہیں یا پھر زندگی بھر ادویات کا سہارا لینا پڑتا ہے، ایسے امراض میں مبتلا افراد کے لیے خوشخبری ہے کہ اگر وہ بھنڈی کو مخصوص آنچ پر رکھ کر پکائیں کہ اس کی غذائیت برقرار رہے تو وہ معدے کے جملہ امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
بھنڈی اور جوڑوں کے درر
موٹاپا اور ڈھلتی عمر کے ساتھ ساتھ جوڑوں میں موجود چکنا مواد ختم ہوجانے کے باعث جسم کے جوڑ حرکت کے دوران تکلیف دیینے لگتے ہیں ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ وہ افراد جو اپنی خوراک میں بھنڈی کا معمول سے استعمال کیا کرتے تھے اُن میں جوڑوں کا درد نہیں پایا گیااس لیے کہا جا سکتا ہے کہ بھنڈی جوڑوں کی حفاظت اور کارکردگی برقرار رکھنے کے لیے کافی مفید غذا ہے۔
بھنڈی اور گلے کی خرابی
بھنڈی گلے کی سوزش میں بھی کافی کارآمد ثابت ہوتی ہے،اکثر افراد میں دیکھا گیا ہے کہ گلے یا نرخرے کے انفیکشن کے دوران بھنڈی کھانے سے اُن کا انفیکشن درست ہو گیا تھا۔
بھنڈی اور آنتوں کی نالیوں کے امراض
معدے کے السر کی طرح بڑی اور چھوٹی آنتوں کے السر کے امراض میں بھی بھنڈی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے،بھنڈی میں موجود فائبر نہ صرف آنتوں کے السر بلکہ قبض کے خاتمے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
بھنڈی اور بالوں کی افزائش
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ بھنڈی میں موجود اجزا زنک، پوٹاشیم اور کاپر بالوں کے لیے انتہائی مفید ہیں،اس کے استعمال سے بال لمبے، گھنے اور چمکدار ہو جاتے ہیں۔
الغرض بآسانی اور نہایت ارزاں قیمت پر دستیاب بھنڈی قدرت کا وہ انمول تحفہ ہے جو نوع انسانی کے لیے مرغوب غذاء ہی نہیں بلکہ دوا کا بھی کام دے رہی ہے۔