تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

نامزد میئر وسیم اختر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ

کراچی سندھ ہائی کورٹ میں نامزد میئرکراچی وسیم اختر کی پیشی ، عدالت نے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق نامزد میئر کراچی وسیم اختر کے اشتعال انگیز تقاریر کی سماعت ہوئی دوران سماعت  ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ’’مقدمے میں جس تقریر کا ذکر ہے وہ خواتین کا اجلاس تھا، وسیم اختر اُس میں شریک نہیں تھے، جج نے فریقین کے جوابات سننے کے بعد تفتیشی افسر کو 14 روز کے اندر چالان عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کیا۔

پڑھیں : نامزد میئر کراچی وسیم اختر 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

اس موقع پر نامزد میئر نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے مزید ریمانڈ کے لیے عدالت میں لایا گیا ہے، دیکھتے ہیں عدالت دلائل سننے کے بعد کیا فیصلہ دیتی ہے، صحافی کی جانب سے پوچھے گیے سوال کے جواب میں وسیم اختر نے کہا کہ ’’مجھے ایس ایس پی گڈاپ کے آفس میں تفتیش کے لیے رکھا گیا ہے اور مجھ سے جو پوچھا جاتا ہے بتا دیتا ہوں، دورانِ ریمانڈ کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں کیا گیا‘‘۔

مزید پڑھیں : نامزد میئر کراچی وسیم اختر سے تحقیقات کے لیے 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم

انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ کی تبدیلی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’کراچی کو کام کرنے والے وزیر اعلیٰ کی ضرورت تھی، پیپلزپارٹی کی جانب سے وزیر اعلیٰ کی تبدیلی کے حوالے سے کیا جانے والا سیاسی اور جمہوری فیصلہ خوش آئندہ ہے تاہم نئے وزیر اعلیٰ کی حمایت کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی، گورنر راج کے حوالے تبصرہ کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ ’’جمہوری دور ہے، سندھ میں گورنر راج کا دور تک کوئی امکان نظر نہیں آرہا‘‘۔

اس موقع پر ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’12 مئی کے حوالے سے وسیم اختر نے اہم انکشافات کیے ہیں، نامزد میئر نے اعتراف کیا کہ سانحے والے روز پولیس سے سرکاری اسلحہ لے لیا گیا تھا اور انہیں تھانوں میں رہنے کے احکامات جاری کیے تھے‘‘، ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ ملزم کے خلاف 7 مقدمات درج ہیں اور ان کی تحقیقات کے لیے باقاعدہ جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے‘‘۔ راؤ انوار نے بتایا کہ ’’12مئی کیس میں مرکزی ملزم اسلم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جبکہ وسیم اختر کو 7 دیگر مقدمات میں باقاعدہ گرفتار کرلیا گیا ہے‘‘۔

یہ بھی پڑھیں : رہنما ایم کیو ایم وسیم اختر کوایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے تحویل میں لے لیا

دوسری جانب وسیم اختر کے وکلاء کی جانب سے مزید دو مقدمات میں ضمانت کے لیے درخواست دائر کردی گئی ہے، عدالت کی جانب سے پراسیکیوٹر جنرل کو نوٹس جار کردیا گیا ہے۔

اس موقع پر نامزد ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ بڑی قربانی سے بچنے کے لیے چھوٹی قربانی دی گئی ہے، رہنماء ایم کیو ایم عامر خان نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ وسیم اختر کی گرفتار ی اور کیسز گورنر راج سے بچنے کے لیے نئی حکمت عملی معلوم ہوتی ہے‘‘۔

یاد رہے دہشت گردوں کو علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کے الزام میں نامزد میئر سمیت تین ملزمان کی ضمانت منسوخ ہونے کے بعد عدالت کی جانب سے تینوں ملزمان کو جیل بھیجنے کے احکامات جاری کیے گیے تھے۔

اسے بھی پڑھیں : انیس قائم خانی کی درخواستِ ضمانت، فریقین کو نوٹس جاری

ممبر قومی اسمبلی روف صدیقی کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ضمانت کے لیے رخواست دائر کی تھی جسے مسترد کردیا گیا ہے، جبکہ ملزم انیس قائم خانی کی جانب سے دائر درخواست ضمانت پر فریقین کو نوٹسس جاری کیے جاچکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -