تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

شادی کے لیے بیوی خوبصورت ہونی چاہیئے یا ذہین؟

کیا آپ اپنی شادی کے لیے لڑکی کی تلاش میں ہیں؟ آپ کی ترجیحات کیا ہوں گی؟ شخصیت؟ خوبصورتی؟ خاندانی پس منظر؟ کیا ذہانت آپ کی ترجیحات میں شامل ہے؟ اگر نہیں تو زندگی میں آپ جو کچھ کرنا چاہتے ہیں جلدی کرلیں کیونکہ آپ کی زندگی کے دن کم ہوچکے ہیں۔

ایک عام انسان شادی کے لیے کسی خوبصورت لڑکی کا انتخاب کرتا ہے۔ کچھ اس کی تعلیم کو دیکھتے ہیں، کچھ افراد خاندانی پس منظر کو بھی ذہن میں رکھتے ہیں۔ بڑی عمر کے افراد جو ایک مستحکم پوزیشن رکھتے ہوں ایسی خاتون سے شادی کرنا چاہتے ہیں جو سماجی طور پر ان کے ہم پلہ ہو۔ ان کے لیے خاندانی پس منظر اہمیت نہیں رکھتا البتہ انفرادی طور پر خاتون کی حیثیت اہم ہوتی ہے۔ لیکن ذہانت کو اکثر لوگ نظر انداز کردیتے ہیں۔

m2

ماہرین کی ایک تحقیق کے مطابق جو افراد ذہین اور عقلمند خواتین سے شادی کرتے ہیں ان کی زندگی کا دورانیہ طویل ہوجاتا ہے۔

یہ تحقیق اسکاٹ لینڈ کے شہر ایبرڈین کی یونیورسٹی میں کی گئی۔ تحقیق کے مطابق اگر آپ کی شریک حیات ذہین ہے تو آپ الزائمر اور ڈیمنشیا جیسے امراض سے محفوط رہ سکتے ہیں۔ یہی نہیں آپ ایک طویل اور خوش باش زندگی گزار سکتے ہیں۔

m1

اس سے قبل الزائمر سے حفاظت کے لیے پزل گیم یا لفظی معموں والے کھیل کھیلنے کو فائدہ مند قرار دیا گیا تھا۔ ماہرین کے مطابق ایک عقلمند بیوی کے ساتھ آپ کو ذہنی طور پر مختلف چیلنجز کا سامنا ہوسکتا ہے جس سے دماغ فعال رہتا ہے۔

تحقیق کے لیے کیے جانے والے تجربہ میں ایسے افراد کا مشاہدہ کیا گیا جن کی شریک حیات ذہین یا کند ذہن تھیں۔ جن افراد کی بیویاں ذہین تھیں وہ دوسروں سے زیادہ خوش پائے گئے جبکہ ان میں الزائمر ہونے کا امکان بہت کم تھا۔ کچھ افراد میں جسمانی طور پر ڈیمنشیا کی علامات پائی گئیں مگر جب ان کے دماغ کا اسکین کیا گیا تو ان کے دماغ پر اس کے کوئی اثرات نہیں تھے۔

m3

تحقیق میں شامل ایک پروفیسر کے مطابق’ہمیں اب اپنے سماجی رویے کو بدلنا ہوگا۔ ہمیں دماغ کو خوبصورتی پر ترجیح دینی ہوگی۔‘ ان کے مطابق مالی حیثیت اور خوبصورتی بھی بعض اوقات وہ خوشی نہیں دے سکتی جو ذہانت دیتی ہے۔

Comments

- Advertisement -