تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی جاسکتی، نوازشریف

لندن : وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حتمی طور پر نہیں کہہ سکتے کہ ڈرون حملے میں مرنے والے ملامنصور ہیں یا نہیں۔ ڈرون حملہ پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔

یہ بات انہوں نے لندن پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ وزیر اعظم نواز شریف لندن پہنچے تو میڈیا نے ملا منصور اور ڈرون حملے سے متعلق سوالات کی بوچھاڑ کردی، وزیر اعظم نے کہا کہ جان کیری نے حملے کے بعد فون کیا اوراطلاع دی کہ انہوں نے ملا منصور کو نشانہ بنایا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ڈرون حملہ پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی ہے۔ جس پر امریکہ سے سخت احتجاج ہوگا۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم نواز شریف نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کے دوران عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاناما لیکس پر شور کرنے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں۔ اگر کوئی کسی پر الزام لگائے اور خود بھی صاف نہ ہوتو اپنی چیزیں بھی باہر آتی ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ دوسروں کو اخلاقیات کا سبق دینے والوں کی اپنی اخلاقیات کہاں ہے ،اگر اپنا یہ حال ہو تو انسان کو سب سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اپنے اثاثوں سے متعلق جو باتیں کمیشن میں کرنی چاہیے تھیں وہ قومی اسمبلی میں کردیں ،اپنے اثاثوں سے متعلق تمام تفصیلات اسمبلی کے سامنے پیش کی ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹی او آرز کمیٹی میں کک بیکس اور قرضے معاف کرانے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی بات کی ہے ،سیاسی طور پر اربوں روپے کے قرضے معاف کرانے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا ۔

وزیر اعظم نے سوات میں ہونے والے جلسے کے حوالے سے کہا کہ میں جہاں جاتا ہوں عمران خان ہمیشہ میرے پیچھے چلے آتے ہیں۔

وزیراعظم نے سوال کیا کہ کیا ہم کک بیکس اور قرضے معاف کرانے والوں چھوڑ دیں؟ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے عوامی جلسے ترقیاتی کاموں کے لئے کئے ہیں۔

انتخابات کی تیاری کے لئے نہیں، انہوں ایک بار پھر کہا کہ لندن میں فلیٹ جدہ فیکٹری فروخت کرکے خریدے گئے۔

 

Comments

- Advertisement -