سرینگر: بھارتی فوج نے آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والے نہتے کشمیریوں پر زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔ مقبوضہ وادی میں کئی ماہ سے کرفیو نافذ ہے جس کے باعث نظام زندگی مفلوج ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ جنت نظیر وادی میں کشیدہ صورتحال برقرار ہے۔ 136 ویں روز بھی کئی علاقوں میں کرفیو نافذ ہے۔ گزشتہ روز باندی پورہ کے علاقے میں مزید 2 کشمیری نوجوان بھارتی ظلم کی بھینٹ چڑھ گئے۔
مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے باعث نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج ہے۔ کرفیو کے باعث تمام تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند جب کہ کٹھ پتلی حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی اب تک بند ہے۔
جنازے میں شریک کشمیریوں پر بھارتی فوج کا لاٹھی چارج *
حریت کانفرنس کی اپیل پر 24 نومبر تک ہڑتال میں توسیع کی گئی ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں غیر ملکی تسلط کے خلاف اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حق میں قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔ قرارداد میں حق خود ارادیت کو کشمیری عوام کا بنیادی انسانی حق قرار دیا گیا ہے اور لوگوں کے حق خود ارادیت کو دبانے کے لیے کارروائیوں کی مذمت کی گئی ہے۔
قرارداد پیش کرنے میں چین، ملائشیا، برازیل سمیت 72 ممالک نے تعاون کیا۔ قرارداد کی سماجی، انسانی و ثقافتی امور کی 193 ارکان پر مشتمل کمیٹی نے منظوری دی جس میں مصر، ایران، نائیجیریا، سعودی عرب، لبنان اور جنوبی افریقہ بھی شامل ہیں۔