تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

نثارمورائی کی جے آئی ٹی مکمل،سنسنی خیزانکشافات

کراچی : سابق چیئرمین فشری نثارمورائی نے جے آئی ٹی کے دوران سابق چیئرمین سٹیل ملز سجاد حسین شاہ اور وفاقی سیکرٹری عالم علمانی کو قتل کرنے میں سہولت کار ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین فشریزنثارمورائی نے دوران حراست مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے سابق چیئرمین سٹیل ملز سجاد حسین شاہ، وفاقی سیکرٹری الم عالمانی اور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں نثارمورائی نے بتایا کہ 1995ءمیں حیدرآباد میں وفاقی سیکرٹری عالم علمانی کو قتل کیا،عالم علمانی اورآصف زرداری کے درمیان ٹنڈوآلہ یار میں زمین کا تنازعہ تھا جس کے باعث 1998ء میں آصف علی زرداری نے جیل سے ذوالفقار مرزا کو سابق چیئرمین سٹیل سجاد حسین شاہ کو قتل کرنے کا ٹاسک دیا تھا۔

بعد ازاں ذوالفقار مرزا نے اپنے ساتھی سلیم سلو اور محمد خان چانچھر کو سجاد حسین کو قتل کرنے کا ٹاسک دیا جس پر اس نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر سجاد حسین شاہ کو حیدر آباد میں قتل کیا۔

سابق چیئرمین فشریز نے اعتراف کیا ہے کہ 2008ءکے بعد آصف زرداری نے زمینوں پر قبضے کے لئے سے محمد خان چانچھر نامی شخص کو مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور ذوالفقار مرزا کے ساتھ مل کر کراچی کے علاقے سرجانی ٹاﺅن میں زمینوں پر قبضے کئے۔

نثار مورائی نے 2010ء میں عزیربلوچ سےاپنی پہلی ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ملاقات بھی ذوالفقار مرزا کے گھر پر ہوئی۔

نثارمورائی نے مزید بتایا ہے کہ اُس وقت کی قومی اسمبلی کی رکن اورآصف زرداری کی بہن فریال تالپور نے اسے چیئرمین فشری تعینات کرایا جس کے لئے رشوت کے طور پر50 لاکھ روپے ادا کئے۔

ملزم نے مزید بتایا کہ گینگ وار کی مدد سے ڈائریکٹر فشریزمیں ردوبدل کئے گئے جب کہ 2014ء میں فشریز میں سینکڑوں جعلی ملازمین رکھے گئے اور کرپشن کی خبریں چُھپانے پر لیاری میں مقبول اخبار کو 3لاکھ روپے بھتہ دیا۔

Comments

- Advertisement -