یروشلم: اسرائیلی پارلیمنٹ نے مساجد میں اذان دینے کےلیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی کا متنازعہ قانون منظور کرلیا ہے۔
تفصیلات کےمطابق اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو سمیت دوسرے صہیونی ارکانِ پارلیمنٹ نے مساجد میں اذان دینے کےلیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پرپابندی کے قانون کی بھرپور حمایت کی۔
اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انہیں اسرائیل میں مساجد کے پاس رہنے والے لوگوں سے بڑی تعداد میں ’’شور شرابے‘‘ کی شکایات موصول ہوئی تھیں جس کےنتیجےمیں یہ قانون بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکومت کی جانب سے منظور کیے گئے اس قانون کومختلف تنظیموں نےغیر ضروری قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے۔
خیال رہے کہ اس وقت اسرائیلی آبادی کا 17.5 فیصد عربوں پر مشتمل ہے جن کی اکثریت مسلمان ہے۔اور اس متنازع قانون سے مسلمان اور یہودی آبادی کے تعلقات میں کشیدگی بڑھے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے وزارتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران کہناتھا کہ وہ اس بل کی حمایت کریں گے جس میں مساجد سے اذانوں پر پابندی عائد کیے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔