تازہ ترین

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 18 کشمیری شہید ہوئے،میر واعظ عمرفاروق

سری نگر: حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے نوجوان کشمیری کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کہ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے اٹھارہ کشمیری شہید کردیے گئے.

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں نوجوان علیحدگی پسند رہنما برہان وانی کی ہلاکت کے بعد پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم اٹھارہ افراد شہید جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے.

حریت رہنما میر واعظ عمرفاروق کے مطابق کشمیری نوجوان رہنما کی نماز جنازہ میں لاکھوں افراد نے شرکت کی،ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فورسز نے براہ راست فائرنگ کی جو بھارتی جارحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے.

انہوں نے مزید کہا کشمیر میں حالات کشیدہ ہورہے ہیں،بھارت جتنا ظلم کرے گا،ہماری آواز اتنی ہی زیادہ بلند ہوگی،حریت رہنما کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ سیاسی مسئلہ ہے یہ اقتصادی پیکچ سے حل نہیں ہوگا.

یاد رہےکہ جمعے کے روز انڈین سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں جنوبی کشمیر کے علاقے کوکر ناگ میں حزب المجاہدین کے 25 سالہ رہنما برہان وانی کی ہلاکت کے بعد بھارتی فوسز اور کشمیریوں کےدوران جھڑپوں میں اٹھارہ اٹھارہ افراد شہید کردیے گئے.

مختلف مقامات پر مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی وجہ سے 70 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے متعدد کی حالات تشویش ناک ہے.

شہروں اور قصبوں میں ناکا بندی ہے،انٹرنیٹ سروس معطل ہے اور موبائل فون کے رابطے معطل ہیں،اندرونی ریل سروس معطل کی گئی اور جامعات و کالجوں کے امتحانات ملتوی ہوگئے ہیں.

*بھارتی فوج کی بربریت،تین حریت پسند شہید

یاد رہے کہ برہان وانی سال 2010ء کی عوامی تحریک کے بعد سے روپوش تھے اور بعد میں انھوں نے 25 سال سے سرگرم مسلح گروپ حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کرلی تھی اُس وقت ان کی عمر محض 15 سال تھی۔چند سال قبل برہان نے اپنے 10 ساتھیوں کے ہمراہ فوجی وردی میں مسلح ہو کر سوشل میڈیا پر تصاویر پوسٹ کیں۔

انھوں نے کچھ عرصہ قبل ایک ویڈیو پیغام میں پولیس اور فوج کے ٹھکانوں پر حملوں کی دھمکی دی تھی تاہم یہ واضح کیا تھا کہ ہر سال لاکھوں کی تعداد میں کشمیر آنے والے ہندو یاتری مسلح گروپوں کا ہدف نہیں ہوں گے.

Comments

- Advertisement -