تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

بھارت سمجھ لے امریکا پوری دنیا نہیں، چین

بیجنگ: چین نے امریکی حمایت پر نیوکلئیرسپلائرگروپ میں شمولیت کے خواہشمند بھارت پر واضح کیا ہے کہ امریکا پوری دنیا نہیں۔

تفصیلات کے مطابق امریکا اور کچھ دیگر مغربی ممالک کی حمایت کے باوجود بھارت کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا رکن نہیں بن پایا، بھارت نے اس کے لیے بالواسطہ طور پر چین کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا، بھارت کے الزامات پر چین کے سرکاری اوربڑے اخبار نے ایک اداریہ لکھا ہے۔

نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا اجلاس گذشتہ ہفتے سیئول میں منعقد ہوا، این ایس جی میں جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی پر دستخط نہ کرنے والے ممالک کو این ایس جی کی رکنیت دیے جانے پر بحث کے لیے ایک خصوصی کانفرنس منعقد کی گئی۔ اس میں چین سمیت 10 ممالک نے اس کوشش کی مخالفت کی۔

چین کے سرکاری اوربڑے اخبار نے اپنے ادارئیے میں بھارت کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارت کو سمجھنا ہوگا امریکی حمایت کا مطلب پوری دنیا کی حمایت نہیں، امریکا کی بھارت نوازپالیسی کا مقصد چین کیخلاف گھیرا تنگ کرنا ہے، بین الاقوامی تعریف نے بھارت کو بے جا غرورمیں مبتلا کردیا ہے۔

اداریے میں یہ بھی کہا گیا کہ بھارت کو قوم پرستی کے متعلق بھی مزید شعور کی ضرورت ہے۔ بھارتی قوم پرستوں پر زور دیا گیا ہے کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ ان کا ملک ایک بڑی طاقت بنے تو پہلے انہیں یہ بھی سیکھنا چاہیے کہ بڑی طاقتوں کا طرز عمل کیسا ہوتا ہے۔

سنہ 1975 میں قیام کے بعد سے ہی این ایس جی کے تمام ارکان نے این پی ٹی پر دستخط کیے ہیں، یہ اس تنظیم کا بنیادی اصول بن گیا ہے۔ اب بھارت این پی ٹی پر دستخط کیے بغیر این ایس جی میں شامل ہوکر پہلا استثنیٰ بننا چاہتا ہے۔ لیکن چین اور دیگر رکن ممالک کی اصولوں کی حفاظت کے لیے بھارت کی تجویز کو مسترد کر دیں۔

بھارتی اخبار نے اس صورتحال پر واویلا کرتے ہوئے لکھا ہے کہ چین کے سرکاری اخبار نے اپنے اداریے میں بھارت کی بہت تذلیل کی اور اسے خودغرض، خود پسند، اور اخلاقیات سے عاری بھی قرار دے دیا ہے۔ اور عالمی امور کی انجام دہی کے لئے ضروری آداب سیکھنے کی نصیحت بھی کی گئی ہے۔

بھارتی اخبار نے اداریے کے ان الفاظ کا ذکر خصوصی طور پر کیا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ بھارت کا جی ڈی پی چین کے جی ڈی پی کا تقریباً 20 فیصد ہے لیکن اس کے باوجود مغرب نے اسے اپنی آنکھ کا تارہ بنارکھا ہے جس کی وجہ سے بین الاقوامی امور میں اس کا رویہ ایک بگڑے بچے جیسا ہو چکا ہے۔

یاد رہے کہ چین نے حال ہی میں بھارت کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت پر یہ موقف اختیار کرتے ہوئے رکوائی ہے کہ بھارت نے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی پر دستخط نہیں کئے اور اس طرح وہ این ایس جی کی رکنیت کا اہل نہیں ہے۔

اس سے قبل میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول رجيم (ایم ٹی سی آر) نے بھارت کو شامل کرلیا، چین نے میزائل ٹیکنالوجی پرکنٹرول کے معاہدے ایم ٹی سی آرمیں بھارت کی شمولیت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھارت کی شمولیت کے بعد ایم ٹی سی آرکے موثر ہونے کا ازسرنو جائزہ لے رہا ہے۔

Comments

- Advertisement -