تازہ ترین

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

سپرہیرو ڈی این اے کے ساتھ پیدا ہونے والے تیرہ خوش قسمت افراد

آج کی دنیا میں کہ جب سپر ہیرو فلمیں باکس آفس پرسب سے زیادہ بزنس کرتی ہیں یقیناً ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں دلوں میں یہ تمنا مچلتی ہوگی کہ کاش وہ بھی ان کرداروں کی طرح ماورائی قوتوں کے حامل ہوتے، تاہم اب یہ خواہش بہت جلد حقیقت کا روپ دھارنے والی ہے۔

تحقیق دانوں کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ کچھ افراد ’سپر ہیرو ڈی این اے‘ کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں اور ان کو جینیاتی بیماریاں نہیں ہوتیں۔نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چھ لاکھ افراد میں سے 13 افراد ایسے ہیں جن کو بیماریاں ہونی چاہیے تھی لیکن نہیں ہوئیں۔

SUPER HERO

یہ تحقیق نیچربائیو ٹیکنالوجی نامی میگزین میں شائع ہوئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بہت دلچسپ تحقیق ہے لیکن اس وقت اس کے بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

یاد رہے کہ ہمارے ڈی این اے میں خرابی کے باعث ہمیں بیماریاں ہوتی ہیں۔ بہت سی تحقیقوں میں یہ بات سمجھنے کی کوشش کی ہے کہ لوگ بیمار کیوں ہوتے ہیں۔ لیکن اس تازہ تحقیق میں تحقیق دانوں نے یہ معلوم کرنے کی کوشش کی کہ جن لوگوں کو وراثت میں بیماری ملتی ہے وہ صحت مند کیسے رہتے ہیں۔

SUPER HERO 4

تحقیق دانوں نے چھ لاکھ افراد کے ڈی این اے کی معلومات کو جانچا تو ان کو معلوم ہواکہ 13 افراد ایسے ہیں جن کو آٹھ جینیاتی بیماریوں میں سے ایک ہونی چاہیے تھی لیکن نہیں ہوئی۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ان 13 افراد میں آٹھ میں سے ایک بیماری ہونے کے امکانات بہت زیادہ تھے۔

SUPER HERO 2

اکاہن سکول آف میڈیسن کے پروفیسر سٹیفن فرینڈ کا کہنا ہے ’ایسے افراد کی تلاش اور ان تک رسائی پہلا قدم ہے۔

اس تحقیق میں یہ تو معلوم ہو گیاکہ خوش قسمت ڈی این اے کے حامل وہ 13 افراد کون ہیں لیکن تحقیق دان ان افراد کو جا کر مل نہیں سکتے کیونکہ قانون کے مطابق کسی اور کو ان کے ڈی این اے تک رسائی نہیں ہونی چاہیے۔اس کا مطلب ہے کہ ان 13 افراد کو یہ نہیں معلوم کہ ان کو کیا چیز بیماریوں سے بچا رہی ہے۔

SUPER HERO 3

Comments

- Advertisement -