تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

دفتر میں 8 گھنٹے گزارنا کتنا ضروری؟

کیا آپ جانتے ہیں دن میں کتنے گھنٹے کام کرنا ہماری صحت کے لیے ضروری ہے؟

ایک عمومی تصور ہے کہ دن میں 8 گھنٹے کام کرنا یا آفس میں گزارنا ضروری ہے۔ یہ اصول دراصل صنعتی انقلاب کے زمانے کا بنایا ہوا ہے جس کا مقصد مزدوروں اور ملازمین کو زیادہ سے زیادہ کام میں الجھائے رکھنا تھا۔

لیکن ماہرین کے مطابق یہ اصول اب پرانا ہوگیا ہے، اور یہ ہمیں ہمارے شعبہ میں آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے دھکیل رہا ہے۔

مزید پڑھیں: دفتر میں زیادہ وقت گزارنے والوں کے لیے بری خبر

امریکا میں کی جانے والی ایک تازہ ترین تحقیق میں بے شمار ملازمین کی کام کے دوران مصروفیات اور عادات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ تحقیق کے آخر میں ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ دن میں کم یا زیادہ گھنٹے کام کرنا اہمیت نہیں رکھتا، اصل اہمیت اس بات کی ہے کہ آپ کام کے گھنٹوں کو کس طرح سے منظم کرتے ہیں۔

office-2

ماہرین نے تحقیقی سروے میں دیکھا کہ وہ افراد جو کام کے دوران مختصر وقفے لینے کے عادی تھے، وہ ان ملازمین کی نسبت زیادہ کام کرتے تھے جو مستقل کئی گھنٹے تک کام کرتے رہتے تھے۔

ماہرین نے تجویز کیا کہ دن بھر میں کام کے گھنٹوں کو اس طرح سے تقسیم کیا جائے کہ 52 منٹ کام کیا جائے اور اس کے بعد کم از کم 17 منٹ کا وقفہ لیا جائے۔

مزید پڑھیں: دفتر پہنچ کر ابتدائی 10 منٹ کیسے گزارے جائیں؟

طبی و سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اندازاً ایک گھنٹے تک یکسوئی سے کام کرنا، اور ایک گھنٹے بعد کم از کم 10 منٹ کا اس طرح سے وقفہ لینا کہ اس دوران خود کو کام سے بالکل الگ کرلیا جائے، ملازمین کی ذہنی استعداد اور صلاحیتوں میں اضافہ کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس معمولی وقفے کے بعد ملازمین جب دوبارہ کام کی طرف متوجہ ہوتے ہیں تو اگلے ایک گھنٹے تک اپنی بہترین صلاحیت اور کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

office-3

یہی صورتحال ہماری دماغی کارکردگی کی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ہمارا دماغ ایک گھنٹے تک نہایت برق رفتاری اور یکسوئی سے کام کرتا ہے، اس کے بعد اس کی رفتار میں کمی آجاتی ہے اور وہ آہستہ آہستہ سست ہونے لگتا ہے۔

ماہرین نے تجویز کیا کہ اگر مندرجہ بالا طریقے کے مطابق ایک گھنٹے بعد دماغ کو کچھ دیر کے لیے مکمل آرام دیا جائے تو اس دوران وہ اپنی کھوئی ہوئی توانائی دوبارہ حاصل کرلیتا ہے اور تازہ دم ہو کر دوبارہ کام کرتا ہے۔

ماہرین نے یہ بھی واضح کیا کہ اس طریقہ کار کو مد نظر رکھتے ہوئے آپ سار دن بھی کام کریں تب بھی آپ کی جسمانی یا دماغی صحت پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ جسم اور دماغ کو درکار آرام کام کے دوران ہی انہیں ملتا رہے گا۔

مزید پڑھیں: دن میں کتنے گھنٹے بیٹھ کر گزارنے چاہئیں؟

لیکن اگر آپ اس طریقے پر عمل کرنے جارہے ہیں تو آپ کو کچھ باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔

:اوقات کار کو منظم کریں

اپنے کام کو اس طرح سے ترتیب دیں کہ وہ ایک گھنٹے میں مکمل ہوسکے تاکہ آرام کے وقفے میں آپ الجھاؤ کا شکار نہ ہوں۔

:دیانت داری سے ایک گھنٹے کا استعمال

کام کے ایک گھنٹے کا دیانت داری سے استعمال کریں اور اس دوران کسی اور سرگرمی سے گریز کریں۔

:مکمل آرام

آرام کے وقفے میں موبائل اور کمپیوٹر تمام چیزوں کو نظر انداز کریں اور دماغ کو پرسکون ہونے دیں۔

مضمون بشکریہ: بزنس انسائیڈر

Comments

- Advertisement -