اٹلی کے وسطی حصے میں بدھ کو آنے والے شدید زلزلے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 267 سے تجاوز کر گئی ہے اور ملبے تلے دبے افراد کے زندہ بچنے کی امید کم ہوتی جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اٹلی کے وسطی علاقے میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد تین 367 لوگوں کو نہایت تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا جن میں 267 افراد جانبر نہ ہو سکے تھے جب کہ بقیہ افراد تا حال زیر علاج ہیں۔
تا ہم افسوسناک اطلاعات یہ ہیں کہ بدھ کی رات سے اب تک ملبے تلے دبے ہوئے افراد مردہ حالت میں اسپتال لائے جارہے ہیں جس کے بعد سے ملبے کے اندر دبے افراد کی زندہ بچ جانے کی امیدیں دم توڑ گئی ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجینسی کے مطابق امدادی کارکن سونگھنے والے کتوں کی مدد سے ملبے میں پھنسے ہوئے لوگوں کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن امدادی کارروائی کرنے والے ادارے کے سربراہ بھی ملبے تلے دبے افراد کے زندہ ہونے کے امکانات سے مایوس ہو چکے ہیں۔
واضح رہے حکام نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے اوروزیرِاعظم میتیو رینزی نے بحالی کے اقدامات کے لیے 50ملین یورو فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
تا ہم ابھی مقامی حکام یہ پتہ لگانے میں مصروف ہیں کہ کتنے لوگ لاپتہ ہیں جس کے لیے مقامی انتظامیہ، پولیس اور علاقہ نمائندوں سے اعداد و شمار جمع کیے جا رہے ہیں جب کہ ایک شکایتی مرکز پہلے ہی قائم کیا جا چکا ہے جہاں لوگ اپنے گمشدہ اہل خانہ کا اندراج کروا رہے ہیں۔
اٹلی میں بدھ کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں 268 افراد کی ہلاکت اور 400 کے زخمی ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ ماضی کے زلزلوں کے اعداد و شمار کے پیش نظر خدشہ ہے کہ یہ زلزلہ بھی کافی نقصان دہ ثابت ہو گا۔