تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

غیرت کے نام پر قتل گناہ کبیرہ قرار،چالیس علما کا اجتماعی فتویٰ جاری

فیصل آباد : غیرت کے نام پر قتل کو غیر اسلامی فعل اور گناہ کبیرہ قرار دے دیا گیا، غیرت کے نام پر خواتین کے قتل پر سنی اتحاد کونسل نے شرعی اعلامیہ جاری کردیا۔

اسلام بالغ عورتوں کو پسند کی شادی کا حق دیتا ہے۔ چالیس مفتیوں کا اجتماعی فتویٰ میں حکومت سے ایسے واقعات روکنے کے لئے سخت قوانین بنانے اور ملزمان کو پھانسی کے پھندے پر لٹکانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے چالیس مفتیان کرام نے اپنے اجتماعی فتویٰ میں غیرت کے نام پر خواتین کے قتل کو غیر اسلامی فعل اور بدترین گناہ قرار دے دیا ہے۔

فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل کو جائز سمجھنا کفر ہے ۔ خواتین کو پسند کی شادی کرنے پر زندہ جلانا اسلامی احکامات کے منافی ہے۔

عورتوں کو زندہ جلانا کفر ہے ۔ فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ اسلام نے بالغ عورتوں کو پسند کی شادی کرنے کا حق دیا ہے ۔ معاشرے میں مروج عزت اور غیرت کے خود ساختہ معیارات جہالت ، گمراہی اور کفر پر مبنی ہیں ۔

اسلام حکمرانوں پر عورتوں کے حقوق کا تحفظ فرض قرار دیتا ہے اس لئے حکومت عورتوں کے قتل کے واقعات کو روکنے کے لئے موثر قانون سازی کرے ۔

خواتین کو قتل کرنے اور زندہ جلانے کے قبیح فعل کو ناقابل معافی، ناقابل مصالحت اور نا قابل ضمانت جرم قرار دیا جائے اور ملزمان کو پھانسی دی جائے ۔

اجتماعی فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ ایبٹ آباد ، مری اور لاہور میں خواتین کو زندہ جلانے کے واقعات نے معاشرے کو لرزہ دیا ہے ۔

سنی اتحاد کونسل کے جن مفتیوں نے شرعی اعلامیہ جاری کیا ہے ان میں مفتی حسیب قادری ، ڈاکٹر مفتی کریم خان ، علامہ نعیم جاوید نوری ، مفتی اکبر رضوی ، مفتی رمضان جامی ، علامہ حامد سرفراز ، مفتی محمد بخش رضوی ، مولانا اکبر نقشبندی ، مفتی محمد حسین صدیقی بھی شامل ہیں۔

 

Comments

- Advertisement -