منگل, مئی 14, 2024
اشتہار

پانچ باتیں جو فلم موہن جو داڑو کے ٹریلر میں آپ نے محسوس نہیں کی ہوں گی

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان کی سرزمین پر واقع دنیا کی قدیم ترین تہذیب پر بننے والی فلم موہن جو داڑو کا ٹریلر جاری کردیا گیا ہے، اس ٹریلر میں پانچ چیزیں ایسی ہیں جن پرابھی تک آپ کی توجہ نہیں گئی ہوگی۔

بالی وڈ آج سے 2500 ہزارسال قبل نامعلوم وجوہات کی بنا پرفنا ہوجانے والی ثقافت موہنجو داڑو پرمیگا فلم بنا رہا ہے جس کا پہلا ٹریلر جاری کردیا گیا ہے۔

فلم میں مرکزی کردار ریتھک روشن ادا کررہے ہیں جبکہ ان کے مدمقابل پوجا ہیج موہن جو داڑو کی ایک مشہوررو معروف ہستی کے روپ میں نظرآرہی ہیں۔

- Advertisement -

rithik

فلم میں ولن کا کردار کبیر بیدی ادا کررہے ہیں اور ٹریلر دیکھ کرتو لگتا ہے کہ وہ اس کردار کو بخوبی نبھائیں گے۔

بالی وڈ پروڈیوسر اور ڈائریکٹر اشوتوش گوارکرجو کہ اس سے قبل تاریخ کے پسِ منظر میں بننے والی فلمیں ’لگان‘ اور’جودھااکبر‘ جیسے شاہکار شائقین کی نظر کرچکے ہیں اور اب ان کی فلم ’’موہن جو داڑو‘‘ 12 اگست کو سینما گھروں کی زینت بنے گی۔


ٹریلر دیکھنے کے لیے اس اسٹوری کے آخر میں اسکرول کیجئے


 اشوتوش کو اس فلم کی تکمیل میں 3 سال لگے جس کی شوٹنگ ممبئی، بھوج، جبل پور اور تھانے میں کی گئی ہے۔

ریتھک روشن کی فلم’موہن جوداڑو‘ اگست میں ریلیز ہوگی*

فلم ’موہنجو دڑو‘ کی پہلی جھلک جاری*

موہن جو داڑو وادی سندھ کی قدیم تہذیب کا ایک مرکزتھا۔ یہ لاڑکانہ سے بیس کلومیٹر دور اور سکھر سے 80 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے۔ یہ وادی وادی سندھ کی تہذیب کے ایک اور اہم مرکز ہڑپہ صوبہ پنجاب سے 686 میل دور ہے یہ شہر 2600 قبل مسیح موجود تھا اور 1700 قبل مسیح میں نامعلوم وجوہات کی بناء پر ختم ہوگیا۔

موہن جو داڑو کیوں کہ کوئی فرضی جگہ نہیں بلکہ ایک باقاعدہ تاریخی شہر ہے اس لیے ہم ٹریلر میں آپ کو کچھ چیزیں ایسی دکھائیں گے جو کہ شائد آپ دیکھ کر بھی نہ دیکھ پائیں ہوں۔


پانچ چیزیں جو موہن جو داڑو کی شناخت ہیں


 پرستش کے لیے مورتیاں

موہن جوداڑو کے گھروں سے جا بجا چونے اور چکنی مٹی کی بنی ہوئی مورتیاں ملی ہیں جو کہ عموماً 4 سے 6 انچ کی ہیں اورماہرین تاحال یہ طے نہیں کرپائیں ہیں کہ آیا ان دیویوں کی پرستش کی جاتی تھی یا موہن جو داڑو کے رہنے والے محض انہیں ایک کھلونے کے طورپراستعمال کرتے تھے۔ موہن جوداڑوسے برآمد ہونے والی دیویوں سے مشابہہ ایک دیوی کو فلم میں بھگوان کی جگہ دکھایا گیا ہے حالانکہ موہن جو داڑو سےکوئی بھی قدم آدم مجسمہ برآمد نہیں ہوا۔

MD 1

گریٹ باتھ یا عظیم حمام

موہن جو داڑو کے آثار پر تحقیق کرنے والے بتاتے ہیں کہ یہ ایک تہہ در تہہ شہر ہے جو کئی بار اجڑا اور آباد ہوا۔ شہر کےقلعے میں پائی جانے والی تعمیرات میں سے ایک عظیم حمام ہے جسے اس دور کو ذہن میں رکھتے ہوئے فنِ تعمیرات کا شاہکار کہا جاسکتا ہے۔ عظیم حمام ممستطیل شکل میں سرخ اینٹوں سے تعمیر کیا گیا تھا اوراس سے پانی کے رساؤ کو روکنے کے لیے دیواروں میں بچومن نامی کیمیائی مادے کی تہہ بھی بچھائی گئی تھی۔ فلم میں عظیم حمام کو خاص اہمیت دی گئی ہے اور اس پر ہونے والی تقریبات کو جس انداز میں فلمایا گیا ہے اسے دیکھ کرآپ یقیناً سندھ کے عظیم الشان ماضی میں کھو سے جائیں گے۔

MD 2

great bath
عظیم حمام کی موجودہ حالت

بیل کے سینگ

بیل کے سینگوں کو موہن جو داڑو میں اہمیت حاصل ہے ، یہاں سے برآمد ہونے والی مہروں پر ایک سینگ والا بیل نما جانور اور بیل بڑی تعداد میں پائے گئے ہیں تاہم موہن جو داڑو میں سے برآمد ہونے والی کسی شے سے ایسے ثبوت نہیں ملے کہ یہاں کہ انسان بھی اپنی شخصیت کو نمایاں کرنے یا طاقت کے اظہار کے لیے سینگوں کو اپنے لباس کا حصہ بنایا کرتے تھے، تاہم فلم میں ولن ’ماہم‘ کو جو کہ موہن جو داڑو کا حکمران بھی ہے، بیل کے بڑے سینگ سر پرپہنے دکھایا گیا ہے۔ کیونکہ ہم موہن جو داڑو کے بارے میں بہت زیادہ کچھ نہیں جانتے تو یقیناً وائی کنگ تہذیب سے مستعار لیے گئے یہ سینگ تخیل کاری کی تو شاندار مثال ہیں تاہم اسے تاریخ کے ساتھ دست درازی بھی قراردیا جاسکتا ہے۔

MD 3
موہن جو داڑو کا حکمران – ماہم (فرضی کردار)۔

پریسٹ کنگ یا مہان پجاری

موہن جو ڈارو سے ملنے والی سب سے اہم دریافت دو ایسی مورتیاں ہیں جو کہ پوری دنیا میں اپنی نوعیت کی ایک ہی ہیں ان میں سے ایک پریسٹ کنگ یا مہا پجاری ہے، اصلی مجسمے کے ماتھے پر ایک تعویذ بندھا ہوا ہے اور اس کی بہت ہی خوبصورت طریقے سے تراشیدہ داڑھی رکھی ہوئی ہے اور ایک شال اوڑھ رکھی ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سندھ کی قدیم ثقافتی چادر ’اجرک‘ ہے۔ تاہم فلم میں جس شخص کو مہا پجاری کی جگہ دی گئی ہے نہ تو اسکے ماتھے پر تعویز ہے، نا اسکی داڑھی ہے اور نہ ہی اس نے اجرک اوڑھ رکھی ہے اور محض اس کی گیروے رنگ کی چادر پر بنے مخصوص پھولوں کے سبب اس کی پہچان ممکن ہوئی ہے۔ بلاشبہ یہ سندھ کی اجرک کے ساتھ ناانصافی ہے۔

MD 5

KING PRIEST
پریسٹ کنگ کا مجسمہ- نیشنل میوزیم کراچی

ڈانسنگ گرل (چانی)۔

فلم میں ہیروئن کا کردار پوجا ہیج ادا کررہی ہیں، چانی ایک رقاصہ ہےجسے دریائے سندھ کی جانب سے عطا کی جانے والی نعمت کہا گیا ہے۔ موہن جو ڈارو کی کھدائی میں جو دو انتہائی منفرد اور بے مثال مجسمے ملے تھے ان میں سے ایک کانسی کا بنا ہوا رقاصہ کا مجسمہ ہے جسے دنیا ’ڈانسنگ گرل‘ کے نام سے جانتی ہے۔ ڈانسنگ گرل اپنے ایک ہاتھ میں کہنی سے اوپر تک چوڑیاں پہنی ہوئی ہے اور یہ روایت موہن جو ڈارو سے کچھ فاصلے پر واقعے صحرائے تھر اور بھارتی صحرا راجھستان میں آج بھی پائی جاتی ہے۔ نامعلوم فلم بناتے وقت ہدایت کار نے اس اہم ثقافتی جزو کو کیوں نظر انداز کردیا۔

MD.7

DANCING GIRL
ڈانسنگ گرل کا مجسمہ- نیشنل میوزیم دہلی

موہن جو داڑو کی تباہی

موہن جو داڑو، درحقیقت کوئی ایک شہرنہیں بلکہ ایک ہی شہر کے کئی بار اجڑنے اور پھر بسنے کا قصہ ہے اوریہ شہر حتمی طور پر کیسے اجڑا اس بارے میں تاریخ داں اور محققین ابہام کا شکار ہیں، کئی مرتبہ شہر سیلاب کی تباہ کاریوں کی بھی نظر ہوا ہے اوراس کی حتمی تباہی کسی بیرونی حملے یا زلزلے کے سبب ممکن ہوئی ہے تاہم فلم نے سیلاب کو اس شہرِ بے مثال کی تباہی کی وجہ قراردیا ہے جو کہ ایک حد تک درست ہے۔

MD 6

 

Comments

اہم ترین

فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں

مزید خبریں