تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

ٹرمپ کی جیت میں فیس بک کا کوئی کردار نہیں، مارک زکربرگ

کیلی فورنیا: فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مدد کے حوالے سے پھیلائی جانے والی خبریں بے بنیاد ہیں، صدارتی انتخابات کے نتائج پر ہمیں ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔

کیلی فورنیا میں ٹیکنالوجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیس بک کے بانی نے کہا کہ امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت اور ہیلری کلنٹن کی شکست کا ذمہ دار فیس بک کو ٹھہرانا پاگل پن ہے۔

بی بی سی اردو کے مطابق مارک زکر برگ نے فیس بک پر ٹرمپ کی مدد اور ان کی الیکشن مہم چلانے کی تنقید کا بھرپور انداز میں دفاع کرتے ہوئے کہا کہ فیس بک پر پھیلائی جانے والی جعلی خبریں کسی بھی طرح انتخابی نتائج پر اثر انداز نہیں ہوئیں۔


’’ پڑھیں:  بلا تفریق رنگ و نسل‘مذ ہب تمام امریکیوں کی خدمت کروں گا: نومنتخب صدر ٹرمپ ‘‘


خیال رہے کہ کچھ اعداد و شمار سے یہ امر سامنے آیا تھا کہ فیس بک پر بڑے پیمانے پر ٹرمپ سے متعلق جعلی خبریں شیئر کی گئی تھی جبکہ ان کی تردید زیادہ شیئر نہیں ہوئی۔

فیس بک کی ‘نیوز فیڈ’ اس انداز میں ڈیزائن کی گئی ہے وہ چیز سب سے پہلے دکھائی دیتی ہے جس کے بارے وہ سمجھتی ہے کہ صارفین اس میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔


’’ مزید پڑھیں: کینیڈا کے بعد امریکی نیوزی لینڈ جانے کے لیے بھی کوشاں ‘‘


رواں سال کے آغاز میں فیس بک پر ٹرمپ مخالف ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ فیس بک پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس کا عملہ لوگوں کے ‘ٹرینڈنگ باکس’ میں لبرل خبریں دکھانے کے لیے طرفداری کر رہا ہے۔

اس الزام کی تردید کرتے ہوئے سب سے مشہور خبریں الگورتھم کی رو سے دکھائی دیے جانے کے بجائے ویب سائٹ کے اس حصے سے متعلق اپنا عملہ نوکری سے فارغ کر دیا تھا۔


’’ یہ بھی پڑھیں:  امریکی صدارتی انتخابات، حمزہ علی عباسی کا مختصر طنزیہ تجزیہ ‘‘


جب مارک زکربرگ سے فیس بک جیسی کمپنی میں اس قسم کی جانچ پڑتال کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ ‘لوگوں کی خواہشات کا احترام ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ‘میرا مقصد، اور جس کے بارے میں میں فکر کرتا ہوں وہ یہ ہے کہ لوگوں کو یہ اختیار دیا جائے کہ وہ کیا شیئر کرتے ہیں تاکہ ہم کھلے روابط کی ایک دنیا بنا سکیں۔ اس کے لیے نیوز فیڈ کا ایک اچھا ورژن بنانے کی ضرورت ہے۔ ابھی اس پر کام کرنا ہوگا۔ ہم مزید بہتری لاتے رہیں گے۔’

اسی تقریب کے دوران مارک زکربرگ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے حوالے سے پرامید خیال پیش کیا کہ ان کے صحت عامہ اور روابط کو بہتر بنانے کے مقاصد کے لیے حکومت کا تعاون ضروری نہیں ہے۔

Comments

- Advertisement -