تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

کیا آپ کا شیمپو کچھ عرصے بعد بالوں کے لیے بے اثر ہوجاتا ہے؟

بعض شیمپو بالوں سے ایسی مطابقت رکھتے ہیں کہ انہیں استعمال کرنے کے بعد آپ اپنے بالوں کو شہزادی کے بالوں جیسا محسوس کرنے لگتی ہیں۔ پھر آہستہ آہستہ اس شیمپو کی یہ جادوئی خصوصیت کم ہوتی جاتی ہے اور ایک وقت آتا ہے کہ آپ کے بال پہلے جیسے ہوجاتے ہیں۔

کیا واقعی ایسا ہی ہے کہ آپ کے بال اس شیمپو کے عادی ہوجاتے ہیں اور پھر وہ شیمپو پہلے جیسا جادو اثر نہیں رہتا؟

ایک غیر ملکی ادارے نے مختلف ماہرین سے بات کی اور اس نتیجے پر پہنچے کہ یہ تصور بالکل غلط ہے۔ بال کبھی بھی کسی پروڈکٹ کے ساتھ اس قدر مطابقت نہیں بنا سکتے کہ وہ پروڈکٹ اپنے اثرات کھو دے۔

ایک غیر ملکی برانڈ کے لیے کام کرنے والی ماڈل سنتھیا الواریز کہتی ہیں کہ اس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن بہرحال شیمپو اس کی وجہ نہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ اگر کوئی شیمپو اپنا اثر کھو دے تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ بال اس کے عادی ہوگئے۔ ہوسکتا ہے اس کی وجہ یہ ہو کہ بالوں کے لیے حالات ویسے نہ ہوں جیسے پہلی بار استعمال کے وقت تھے۔ یا موسم بدل گیا ہو، یا تو ہوا میں نمی ہوگئی ہو، یا گرمی زیادہ ہو، یا پھر بالکل خشک موسم ہو۔

ان کا کہنا ہے کہ آپ میں جسمانی طور پر بھی کچھ تبدیلیاں اس کی وجہ ہوسکتی ہیں، خاص طور پر اس دوران اگر آپ نے کسی بیماری کا سامنا کیا ہو۔

سنتھیا تجویز کرتی ہیں کہ موسم کے مطابق شیمپو کو بھی تبدیل کرنا چاہیئے۔ اگر موسم خشک ہو تو موائسچرائزنگ شیمپو بہتر رہیں گے۔ اسی طرح اگر ہوا میں نمی کا موسم ہو تو ایسے شیمپو ٹھیک رہیں گے جو آپ کے بالوں میں چکناہٹ پیدا ہونے سے روکے۔

ماہرین کے مطابق شیمپو اور کنڈیشنر کی مقدار کو بھی نظر میں رکھیں۔ کنڈیشنر کا بہت زیادہ استعمال سر کی جلد کی پوروں کو کھول دے گا جس سے بالوں میں چکناہٹ پیدا ہوجائے گی۔

تو پھر کیا خیال ہے؟ کیا واقعی آپ کا شیمپو اپنا اثر کھو دیتا ہے؟


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -