تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

سیکنڈز میں چارج، ہفتہ بھر چلے، اسمارٹ فون کی سپر بیٹری ایجاد

نیویارک: سائنس دانوں نے اسمارٹ فونز اور لیپ ٹاپ کی چارجنگ کے مسئلے کا حل تلاش کرتے ہوئے ایسی بیٹری تیار کرلی جو سیکنڈوں میں چارج ہوجائے اور ایک ہفتے سے بھی زائد چلے گی، جسے سپر بیٹری یا سپر کیپیسٹر کا نام دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسمارٹ فون یا لیپ ٹاپ میں نصب بیٹری کی چارجنگ ختم ہونا اس وقت لوگوں کے نزدیک ایک اہم مسئلہ ہے، جس قدر اسمارٹ فون میں موجود اپیلی کیشن استعمال کی جائیں اتنا ہی جلد فون کی چارجنگ ختم ہوجاتی ہے حتی کے بہت سےلوگ دفاتر جاتے وقت بھی اسمارٹ فون کا چارجر ساتھ لے کر جاتے ہیں یا ایک چارجر دفتر میں اضافی رکھتے ہیں۔

mobile-post-1

اسی طرح لیپ ٹاپ رکھنے والے ایک بیٹری اضافی اپنے بیگ میں رکھنے پر مجبور ہوجاتے ہیں یا انہیں جہاں کنکشن ملے وہ وہیں لیپ ٹاپ چارجنگ پر لگا کر کام کرنے لگتے ہیں۔

یونیورسٹی آف سینٹرل فلوریڈا کے محققین نے مسلسل تجربات کے بعد ان مسائل کا حل دریافت کرلیا ہے اور ایک ایسی بیٹری ایجاد کی ہے جو چند سیکنڈز میں مکمل چارج ہونے کے بعد ہفتے بھر تک آپ کی ڈیوائس کو توانائی فراہم کرسکتی ہے۔

mobile-post-2

سائنس دانوں نے اس بیٹری کو سپر کیپیسٹر کا نام دیا ہے، اس کی تیار ی میں گرافین کی طرز پر نینو مٹیریل اور ٹو ڈی مٹیریل کا استعمال کیا گیا ہے جس کے باعث یہ بیٹری انتہائی سرعت کے ساتھ توانائی کو اپنے اندر جذب کرلیتی ہے لیکن اس میں موجود توانائی ختم ہونے میں ہفتوں لگے جاتے ہیں۔

mobile-post-3

محققین کے مطابق یہ بیٹری انتہائی طویل عمر کی حامل ہے، یہ 30ہزار بار چارج ہونے کے بعد بھی کام کرتی ہے جب کہ دیگر بیٹریاں چند ہزار بار چارج ہونے پر ہی اپنی کارکردگی کم کرنے لگتی ہیں اور ان کی لائف بھی کم ہوتی ہے۔

لیکن یہ بات زیر غور رہے کہ یہ بیٹری ابھی تجرباتی عمل سے گزر رہی ہے اور اسے مارکیٹ میں لانے کے لیے ایک طویل وقت درکار ہوگا کیوں کہ دنیا پر ملٹی نیشنل فرمز کا راج ہے، ممکن ہے ملٹی نیشنل فرمز ایسی بیٹریوں کو صارفین کے لیے بازار میں لانے کی مخالفت کریں کیوں کہ یہ کمپنیاں اپنی پالیسی کے تحت ٹیکنالوجی صارفین کو ایک دم منتقل نہیں کرتیں بلکہ برسوں میں تھوڑی تھوڑی تبدیلی کرکے آلات مارکیٹ میں لاتی ہیں تاہم صارفین سے زیادہ سے زیادہ رقم کمائی جاسکے۔

Comments

- Advertisement -