تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

متنازع خبر:چوہدری نثارکا2دن میں کمیٹی بنانے کا اعلان

اسلام آباد:وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہناہے کہ گزشتہ ماہ اعلیٰ سول و عسکری قیادت کی ملاقات کے حوالے سے معلومات لیک ہونے کی تحقیقات کے لیے اڑتالیس گھنٹوں میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائےگی۔

تفصیلات کےمطابق وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ایک بیان میں کہا کہ قومی سلامتی کے حوالے سے متنازع خبر کی تحقیقات کے لیے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں حساس ادا روں کے سینئر افسر شامل ہو نگے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ کمیٹی آزادانہ اور شفاف طریقے سے اپنا کام کرے گی اور تحقیقات میں سابق وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کو ہدف نہیں بنایا جائے گا بلکہ کمیٹی اس بات کا پتہ لگائے گی کہ وہ کون شخص تھا جس نے ’حساس معاملے کے حوالے سے جھوٹی اطلاعات‘ لیک کیں۔

مزید پڑھیں:چوہدری نثارکی شہباز شریف سے اہم ملاقات، متنازع خبرپرتبادلہ خیال

خیال رہے کہ چوہدری نثارعلی خان کا یہ بیان ان کےاور وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے درمیان 24 گھنٹوں کے درمیان دو بار ہونے والی ملاقاتوں کے بعد سامنے آیا ہے۔

مزید پڑھیں:آرمی چیف سے مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کی ملاقات

یاد رہے کہ 27 اکتوبر کو چوہدری نثار، شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی تھی جس میں آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل رضوان اختر بھی اس اجلاس میں موجود تھے۔

حکومتی وفد نے آرمی چیف کو اس خبر کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات کی پیش رفت سے آگاہ کیا تھا اور کارروائی کے حوالے سے اپنی سفارشات سامنے رکھیں تھیں جسے حکومت اور فوج دونوں نے ہی ’قومی سلامتی کی خلاف ورزی‘ قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیں:وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید وزارت سے برطرف

واضح رہے کہ اس ملاقات کے دو روز بعدوفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید سے استعفیٰ مانگ لیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -