تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

امریکی کارروائی سے آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کو ٹھیس پہنچی، آرمی چیف

راولپنڈی: پاکستان کے دورہ پر آئے امریکی جنرل جان نکولسن نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی جس میں آرمی چیف نے واضح طور کہا کہ امریکی ڈرون حملے سے آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کو ٹھیس پہنچی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دورہ پر آئے ہوئے امریکی جنرل جان نکولسن نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن اور پیٹر لیوئے بھی موجود تھے۔

افغان سرحد پر امریکی ڈرون حملہ، طالبان کمانڈر ملا اختر منصور ہلاک *

ملاقات میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے سخت مؤقف اپناتے ہوئے واضح کیا کہ امریکی ڈرون حملہ پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری پر حملہ ہے اور یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ امریکی حملے کے باعث پاکستان و امریکا کی باہمی اعتماد کی فضا پر اثرات مرتب ہوئے۔

انہوں نے آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کا خصوصی طور پر تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی کارروائی سے آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کو ٹھیس پہنچی۔

امریکی ڈرون حملہ افسوسناک ہے، آرمی چیف *

آرمی چیف نے ایک بار پھر امریکی ڈرون حملے پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈرون حملہ خطے کے پائیدار استحکام کے لیے افغان امن عمل کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ را اور این ڈی اے سمیت کسی غیر ملکی ایجنسی کو پاکستان مخالف کارروائی کی اجازت نہیں ہوگی۔ دہشت گردی کا ہر قیمت پر خاتمہ یقینی بنایا جائے گا۔

پاکستان میں 13 سال میں 423 ڈرون حملے، 3 ہزار 775 افراد ہلاک *

آرمی چیف نے مطالبہ کیا کہ امریکا ملا فضل اللہ اور دیگر مطلوب دہشت گردوں کو نشانہ بنائے۔

اس سے قبل امریکی وفد نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کی۔ ملاقات میں امریکا نے پاکستان کے سامنے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی، طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے اور افغان عمل مذاکرات میں مؤثر کردار ادا کرنے سمیت کئی مطالبات کی فہرست رکھی لیکن مستقبل میں ڈرون حملے نہ ہونے کی یقین دہانی کروانے سے انکار کر دیا۔

Comments

- Advertisement -