تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

سندھ رینجرز کے اختیارات میں توسیع، اندرون سندھ کارروائی نہیں‌ کرسکے گی

کراچی : نو منتخب وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے رینجرز کے قیام میں ایک سال اور خصوصی اختیارات میں تین ماہ کی توسیع کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق رینجرز کے قیام اور خصوصی اختیارات میں سندھ۔ ،وفاق اور رینجرز میں جاری تناؤ اور ابہام کو منتخب وزیر اعلیٰ نے رینجرز کے قیام اور خصوصی اختیارات میں توسیع کرکے دور کردیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے رینجرز اختیارا ت کی سمری پر دستخط کر کے سمری منظور کر لی ہے جس کے مطابق رینجرز کے سندھ میں قیام میں ایک سال کی جب کہ خصوصی اختیارات میں تین ماہ کی توسیع کی گئی ہے،واضح رہے رینجرز کو خصوصی اختیارات صرف کراچی تک محدود ہوں گے اور اس کا اطلاق 19 جولائی 2016 سے ہو گا۔

واضح رہے رینجرز اختیارات میں وفاق اور سندھ میں سرد جنگ کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب رینجرز نے نیب کی مدد سے سندھ کنٹرول بلڈنگ اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ مارا اور کئی فائلیں ضبط کر لیں تھیں جس کے بعد گزشتہ برس دسمبر میں صوبائی حکومت نے وزیر اعظم سے اسلام آباد میں ملاقات کی تھی اور پھر کچھ شرائط پر رینجرز کو اختیارات دینے پر راضی ہو گئی تھی اس حوالے سے سندھ اسمبلی میں دو قرادایں بھی منظور کیں تھیں۔

تا ہم اس بار یہ کشیدگی سندھ حکومت کے ایک اہم رکن کے دست راست اسد کھرل کی گرفتاری کے وقت بڑھی جب رینجرز کی حراست سے سندھ پولیس نے اسد کھرل اور طارق سیال کو رہا کروالیا تھا یہ معاملہ اپنے عروج پر تھا کہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے سندھ حکومت کے وزیراعلیٰ کو ہٹا کر نئے وزیر اعلیٰ اور نئی ٹیم کا اعلان کیا جس نے آتے ہی اس مسئلے کو ترجیحی بنیاد پر حل کیا۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا اس فیصلے کے بعد رینجرز اور وفاق سے سندھ حکومت کی بڑھتی دوریاں کم ہو پا تی ہیں یا یہ خلیج مزید طول پکڑتی ہے،تا ہم اکثر ماہرین کا خیال ہے کہ سندھ کے نو منتخب وزیر اعلیٰ کا یہ پہلا قدم باہمی ہم آہنگی اور اداروں کے درمیان خوش گوار تعلقات کا باعث بنے گا۔

 

Comments

- Advertisement -